قومی خبریں

مودی اشتہارات کے ’ہیرو‘ لیکن ترقی کے ’ویلین‘: کانگریس

جے ویر شیرگل نے کہا کہ پی ایم مودی میں آج گُڈی کے سامنے کھڑے ہونے کی ہمت نہیں ہے اور یہی حکومت کی اجولا جیسی تمام اسکیموں کی حقیقت ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر پانچ سال میں زمینی سطح پر کام نہیں کرنے اورعوام کا پیسہ اشتہارات پر خرچ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جھوٹ کی بیساکھی پر الیکشن لڑ رہی ہے اور وہ اپنی مدت کار کا رپورٹ کارڈ نہیں دے پا رہی ہے۔

Published: undefined

کانگریس کے ترجمان جے ویر شیر گل نے بدھ کے روز یہاں صحافیوں سے کہا کہ انتخابی مہم میں بی جے پی اور نریندر مودی مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس ترقی کے نام پر عوام کو بتانے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔ کانگریس ہندوستان کی ترقی کی بات کر کے الیکشن لڑ رہی ہے لیکن مودی اور بی جے پی کے پاس ترقی کے نام پر کچھ کہنے کو نہیں ہے، اس لئے وہ پاکستان کے بارے میں بول کر الیکشن لڑ رہے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ جس اجولا اسکیم کے تحت گُڈی نام کی ایک خاتون کو سلنڈر دے کر تصویریں كھنچوائی گئیں اور تشہر کو رفتار دی گئی تھی اس گُڈی کے پاس تین سال بعد سلنڈر خریدنے کے لئے پیسہ نہیں ہیں۔اسکیم کے تحت ہر سال 12 سلنڈر دینے کی بات تھی لیکن یہاں تین سال میں صرف ایک سلنڈر ہی اسے ملا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ پھر چولہے پر روٹی پکانے پر مجبور ہے۔

Published: undefined

جے ویر شیرگل نے کہا کہ پی ایم مودی میں آج گُڈی کے سامنے کھڑے ہونے کی ہمت نہیں ہے اور یہی حکومت کی اجولا جیسی تمام اسکیموں کی حقیقت ہے۔ کانگریس ترجمان نے کہا کہ مودی کو صرف تشہیر کا شوق ہے۔ پیٹرول پمپ وغیرہ مقامات پر پی ایم مودی کی تصویر والے اشتہارات لگے ہیں اور اس پر تیل کمپنیوں کو ہر ماہ 60 کروڑ روپے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔ کانگریس حکومت کے وقت سلنڈر گیس کی کھپت 6.5 فیصد تھی جو مودی حکومت میں گھٹ کر 5.5 فیصد رہ گئی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ رسوئی گیس سلنڈر کی شرح میں مودی حکومت میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ رسوئی گیس کا جو سلنڈر 16 مئی 2014 کو 406 روپے میں مل رہا تھا وہ آج 496 روپے کا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے قول اور فعل میں فرق ہے اور مودی حکومت کو اس کا خمیازہ اس الیکشن میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined