جے رام رمیش / آئی اے این ایس
نئی دہلی: کانگریس پارٹی نے چیف اکنامک ایڈوائزر (سی ای اے) وی اننت ناگیشورن کے ایک بیان کو بنیاد بنا کر الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت کی اقتصادی پالیسیاں معیشت کو صحیح راہ پر لانے میں ناکام رہی ہیں۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ حکومت کو طلب بڑھانے کے لیے درمیانی طبقے پر ٹیکس میں کمی اور غریب عوام کو آمدنی سے متعلق مدد فراہم کرنی چاہیے۔
Published: undefined
جے رام رمیش نے ایک خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ناگیشورن کے مطابق نجی شعبے کا منافع 15 سال کی بلند ترین سطح پر ہے لیکن ملازمین کی تنخواہیں مستحکم ہیں۔ انہوں نے ‘ایکس’ پر لکھا، ’’نجی شعبے کے منافع میں گزشتہ 4 سالوں میں چار گنا اضافہ ہوا ہے، جبکہ تنخواہوں میں سالانہ صرف 0.8 سے 5.4 فیصد کے درمیان اضافہ ہوا ہے۔‘‘
Published: undefined
جے رام رمیش نے مزید کہا کہ ناگیشورن نے تجویز دی ہے کہ ہندوستانی صنعت کو اپنے نظام پر غور کرنا چاہیے اور سرمایہ کاروں کے منافع اور مزدوروں کی تنخواہوں کے درمیان بہتر توازن قائم کرنا چاہیے۔
کانگریس لیڈر نے نشاندہی کی کہ اگر 2019 میں حکومت نے کارپوریٹ ٹیکس میں زبردست کٹوتی نہ کی ہوتی، تو اس پالیسی کے ذریعے کچھ توازن ممکن ہو سکتا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی حکمت عملی نے سرمایہ کاری یا روزگار میں قابل ذکر اضافہ کیے بغیر صرف بڑے تاجروں کو فائدہ پہنچایا ہے۔
Published: undefined
جے رام رمیش نے کہا، ’’ہمارے لیے ضروری ہے کہ غریبوں کے لیے آمدنی سے متعلق امداد فراہم کی جائے اور درمیانی طبقے کے لیے ٹیکس میں کمی کی جائے تاکہ طلب کو بڑھایا جا سکے۔‘‘ خیال رہے کہ وی اننت ناگیشورن نے بدھ کے روز یہ بھی کہا کہ مالیاتی اور غیر مالیاتی شعبوں کے ضابطوں میں فرق کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مالیاتی شعبے میں زیادہ خطرہ اٹھانے کی رجحان پر قابو پایا جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined