نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ گزشتہ سال اسی دن کسانوں نے زراعت سے متعلق تین سیاہ قوانین کے خلاف تحریک شروع کی تھی اور اسی دن 1949 میں آئین پاس ہوا تھا، لیکن مودی حکومت نے ان دونوں کو روندنے کا عمل انجام دیا ہے۔ کانگریس کے میڈیا سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعہ کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ مرکزی حکومت نے تمام آئینی اداروں پر حملہ کیا ہے اور آئین کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ حکومت پارلیمنٹ کے عمل کو روند رہی ہے اور پارلیمانی کنونشن کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
Published: undefined
سرجے والا نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 246 کے ساتویں شیڈول میں آئین ساز اسمبلی نے ’ریاستوں‘ کو یہ ذمہ داری دی کہ وہ زراعت سے متعلق قانون بنانے کے لیے 14 نمبر پر ہے، لیکن مرکز کے دائرہ اختیار میں آنے والے موضوعات کی 97 فہرستوں میں کہیں بھی مرکزی حکومت کو زراعت پر قانون بنانے کا حق نہیں دیا گیا۔ اس کے باوجود مودی حکومت نے کسانوں کے آئینی حقوق کو کچل کر زراعت کے ظالمانہ سیاہ قوانین بنائے ہیں۔
Published: undefined
کانگریس ترجمان نے بتایا کہ یہ ہر وطن عزیز کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین کے وقار، اس کی شان اور ہماری جمہوریہ کو کسی بھی حالت میں آمرانہ حکومتوں اور بے لگام حکمرانوں کی سازشوں کا شکار نہ ہونے دیں اور ایسی قوتوں کے سامنے سر نہ جھکائیں اور دفاع کریں۔ اپنی جمہوری آزادی برقرار رکھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined