
مرکزی حکومت دیہی روزگار پالیسی میں بڑی تبدیلی کرنے جا رہی ہے۔ مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (ایم جی این آر ای جی اے) کو منسوخ کر دیہی روزگار کے لیے نیا قانون لانے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ اس سلسلے میں ایک بل کی کاپیاں ممبران پارلیمنٹ کے درمیان تقسیم کی گئی ہیں۔ ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر ذرائع کے حوالے سے شائع خبر کے مطابق اس بل کو پارلیمنٹ کے موجودہ سرمائی اجلاس میں پیش کیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
بل کے مسودے کے مطابق حکومت 2005 کے منریگا قانون کو منسوخ کر اس کی جگہ ’وکست بھارت-روزگار اور جیویکا گارنٹی مشن (گرامین) بل 2025‘ لانے کی تیاری میں ہے۔ اس کا مقصد دیہی روزگار نظام کو نئے سرے سے تشریح کرنا بتایا گیا ہے۔ بل میں کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد ’ترقی یافتہ ہندوستان 2047‘ کے قومی وژن کے مطابق ایک مضبوط دیہی ترقی یافتہ ڈھانچہ تیار کرنا ہے۔ اس کے تحت رضاکارانہ طور پر غیر ہنر مند دستی روزگار کرنے والے ہر دیہی خاندان کے بالغ ممبران کو ہر مالی سال میں 125 دنوں کی مزدوری پر مبنی روزگار کی قانونی گارنٹی دینے کی تجویز ہے۔
Published: undefined
نئے قانون کا مقصد روزگار اور روزی روٹی کی گارنٹی کے ذریعہ دیہی امپاورمنٹ اور جامع ترقی کو فروغ دینا ہے، تاکہ ایک خوشحال اور قابل دیہی ہندوستان کی تعمیر کی جا سکے۔ یہ بل لوک سبھا کے اراکین کو دے دیا گیا ہے اور امید ہے کہ اسے جلد ہی ایوان میں پیش کیا جائے گا۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس جو یکم دسمبر سے شروع ہوا تھا 19 دسمبر کو ختم ہوگا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ منریگا کو 2005 میں دیہی ترقی کی وزارت نے شروع کیا تھا۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی روزگار گارنٹی کے پروگراموں میں سے ایک ہے۔ 23-2022 تک اس کے تحت 15.4 کروڑ فعال مزدور رجسٹرڈ تھے۔ اس منصوبہ کا مقصد حقوق پر مبنی ڈھانچے کے ذریعہ غربت کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا ہے۔ منریگا کے تحت یہ التزام ہے کہ کم از کم ایک تہائی فائدہ اٹھانے والوں میں خواتین ہوں۔ اس سے دیہی علاقوں میں خواتین کو بااختیار بنانے کو فروغ ملا ہے۔
Published: undefined
منریگا کی سب سے اہم خصوصیت یہ رہی ہے کہ کسی بھی دیہی بالغ کو کام مانگنے کے 15 دنوں کے اندر روزگار دینے کی قانونی گارنٹی ہے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو بے روزگاری الاؤنس دینے کا التزام بھی ہے۔ منریگا کے تحت کاموں کی منصوبہ بندی اور نفاذ میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ گرام سبھاؤں کو کام تجویز کرنے کا اختیار دیا گیا اور کم از کم 50 فیصد کاموں کا نفاذ مقامی سطح پر لازمی کیا گیا، جس سے سنٹرلائزیشن کو مضبوطی ملی۔
Published: undefined
دوسری جانب منریگا کی جگہ لائے گئے نئے قانون پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے حکومت کے اس قدم پر سوال اٹھایا ہے۔ انھوں نے پوچھا ہے کہ ’’وہ مہاتما گاندھی کا نام کیوں ہٹا رہے ہیں؟ مہاتما گاندھی اس ملک، دنیا اور تاریخ کے سب سے عظیم لیڈران میں سے ایک تھے۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ ایسا کیوں کیا جا رہا ہے؟‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined