ای 20 پٹرول، تصویر سوشل میڈیا
مودی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ پٹرول میں اتھنال کو ملانے سے نہ صرف پٹرول کی قیمتیں گھٹیں گی، بلکہ اس سے گاڑی مالکان کے کچھ دیگر فوائد بھی حاصل ہوں گے۔ لیکن کئی ایسی رپورٹس سامنے آ چکی ہیں، جن میں بتایا گیا ہے کہ ’ای 20‘ پٹرول کے استعمال سے گاڑیوں میں کئی طرح کی خامیاں پیدا ہو رہی ہیں۔ اب اس معاملے میں کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’مودی حکومت ای 20 پٹرول کے نام پر ملک کو زبردست چونا لگا رہی ہے۔ ای 20 پٹرول کی وجہ سے گاڑی مالکان بے حد پریشان ہیں۔‘‘
Published: undefined
ای 20 پٹرول کے استعمال سے سامنے آ رہیں مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ ’’گاڑیوں کا مائلیج گھٹ گیا، ایکسلریٹر-کاربوریٹر سیز ہو رہے، گاڑیوں کے انجن خراب ہو رہے، رکھ رکھاؤ کا خرچ بڑھ رہا۔‘‘ یہ بیان کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر دیا ہے۔ اس میں پارٹی نے لکھا ہے کہ ’’لوگ اپنی محنت کی کمائی سے گاڑی خریدتے ہیں، پھر اسے چلانے کے لیے کئی طرح کے ٹیکس بھرتے ہیں۔ لیکن مودی حکومت میں ملنے والا اتھنال مکس پٹرول ان کی گاڑیوں کو کباڑ بنا دیتا ہے۔‘‘
Published: undefined
اتھنال مکس پٹرول کے بارے میں مودی حکومت کے بڑے بڑے دعووں کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ ’’نریندر مودی اور نتن گڈکری نے کہا تھا کہ اتھنال کے سبب تیل سستا ہو جائے گا، ملک کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ لیکن مودی حکومت کی اس گھٹیا پالیسی کا فائدہ صرف نتن گڈکری کے بیٹوں کو ملا ہے، جن کی کمپنیاں اتھنال بناتی ہیں۔‘‘ پارٹی نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’آج نتن گڈکری کے بیٹے ہزاروں کروڑ روپے چھاپ رہے ہیں اور غریب عوام کی جیب کٹ رہی ہے۔‘‘ کانگریس نے مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے 4 تلخ سوالات بھی پوچھے ہیں، جو اس طرح ہیں:
Published: undefined
اتھنال سے ملک کو کتنا فائدہ ہوا؟
اتھنال مرکب کے بعد بھی پٹرول مہنگا کیوں فروخت ہو رہا ہے؟
اگر ای 20 کو فروغ دینا پبلک پالیسی ہے، تو اس کا فائدہ صرف نتن گڈکری کے بیٹوں کو ہی کیوں ملا؟
نریندر مودی بدعنوانی پر ’زیرو ٹولرنس‘ کی بات کرتے ہیں، لیکن کیا وہ اپنے وزیر نتن گڈکری کے بیٹوں پر جانچ بیٹھائیں گے؟
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined