قومی خبریں

مودی کابینہ نے خاتون ریزرویشن بل کو دی منظوری، کانگریس نے کیا استقبال!

پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے درمیان مودی حکومت نے آج کابینہ میٹنگ میں خاتون ریزرویشن بل کو منظوری دے دی، امکان ہے کہ اس بل کو پاس کرانے کے لیے رواں اجلاس میں ہی پیش کیا جا سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پی ایم مودی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

پی ایم مودی، تصویر آئی اے این ایس

 

پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے درمیان مرکز کی مودی حکومت نے آج کابینہ کی میٹنگ میں خاتون ریزرویشن بل کو منظوری دے دی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس بل کو پاس کرانے کے لیے پارلیمنٹ کے رواں اجلاس میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ مرکزی وزیر پرہلاد سنگھ پٹیل نے پی ایم مودی اور مودی حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ خاتون ریزرویشن بل کے مطالبہ کو پورا کرنے کی اخلاقی ہمت صرف مودی حکومت میں ہے، جو کابینہ کی منظوری سے ثابت ہو گیا۔

Published: undefined

دراصل حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلائے جانے کے بعد سے ہی اجلاس میں کئی طرح کے بل پیش ہونے کے قیاس لگائے جا رہے تھے۔ آخر کار اجلاس کے پہلے دن تمام قیاسوں کو درکنار کرتے ہوئے مرکزی کابینہ نے خاتون ریزرویشن بل کو منظوری دے دی۔ اب اس منظوری کے بعد خاتون ریزرویشن بل کو لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا۔

Published: undefined

موصولہ اطلاع کے مطابق خاتون ریزرویشن بل میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد یا ایک تہائی سیٹیں محفوظ کرنے کی تجویز ہے۔ اس بل میں خواتین کے 33 فیصد کوٹہ کے اندر ایس سی، ایس ٹی اور اینگلو انڈین کے لیے بھی ذیلی ریزرویشن کی بات کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بل میں تجویز ہے کہ سبھی عام انتخاب کے بعد محفوظ سیٹوں کو روٹیٹ کیا جانا چاہیے۔

Published: undefined

مودی کابینہ کے ذریعہ خاتون ریزرویشن بل کو منظوری دیے جانے کے بعد کانگریس کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’کانگریس پارٹی طویل مدت سے خاتون ریزرویشن بل کو نافذ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ہم مبینہ طور پر سامنے آ رہے مرکزی کابینہ کے فیصلے کا استقبال کرتے ہیں اور بل کی تفصیل کا انتظار کر رہے ہیں۔ خصوصی اجلاس سے پہلے کل جماعتی میٹنگ میں اس پر اچھی طرح سے بحث کی جا سکتی تھی اور پردے کے پیچھے والی سیاست کی جگہ عام اتفاق بنایا جا سکتا تھا۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ 2010 میں یو پی اے کی منموہن سنگھ حکومت نے اس سمت میں بڑا قدم اٹھاتے ہوئے راجیہ سبھا میں ہنگامے کے درمیان خاتون ریزرویشن بل پیش کیا تھا اور وہاں سے پاس کرا لیا تھا۔ لیکن بعد میں لوک سبھا میں یہ بل پیش نہیں ہو سکا۔ کانگریس نے آج بھی مطالبہ کیا ہے کہ یہ بل راجیہ سبھا سے پاس ہونے کے سبب اب بھی زندہ ہے، اس لیے حکومت اسے لوک سبھا میں پاس کرائے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined