قومی خبریں

جھارکھنڈ میں پھر موب لنچنگ، گئوكشی کے شبہ میں ایک نوجوان کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا

جھارکھنڈ کے كررا تھانہ علاقے میں گاؤں والوں کو کسی نے اطلاع دی کہ کچھ لوگ ممنوعہ گوشت فروخت کر رہے ہیں، خبر سن کر مقامی لوگ موقع پر پہنچ گئے اور تین نوجوانوں کو بے دردی سے مارنا شروع کر دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

بی جے پی کے زیر قیادت حکومت والی ریاستوں میں موب لنچنگ کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے، تبریز انصاری کے بعد ایک بار پھر جھارکھنڈ میں موب لنچنگ کا معاملہ سامنے آیا ہے، تازہ معاملہ جھارکھنڈ کے كررا تھانہ علاقہ کے جل ٹانڈا سواری گاؤں کا ہے۔ یہاں پر گئوكشی کے شبہ میں بھیڑ نے تین نوجوانوں کی جم کر پٹائی کر دی، بھیڑ نے ایک نوجوان کو اتنا پیٹا کہ اس کی موت ہوگئی، باقی دو نوجوانوں کو ادھ مرا کرکے چھوڑ دیا۔

Published: undefined

خبروں کے مطابق گاؤں والوں کو کسی نے اطلاع دی کہ کچھ لوگ ممنوعہ گوشت فروخت کر رہے ہیں، خبر ملتے ہی مقامی لوگ بڑی تعداد میں موقع پر پہنچ گئے اور تینوں نوجوانوں کو بھیڑ نے گوشت کے ساتھ پکڑ لیا، اس دوران بھیڑ نے تینوں نوجوانوں کو بے دردی سے پیٹنا شروع کر دیا، اس واقعہ کے بارے میں کسی نے پولس کو اطلاع دے دی، اس کے بعد موقع پر پہنچی پولس نے تینوں نوجوانوں کو بھیڑ سے چھڑایا اور اسپتال لے کر چلی گئی، اس دوران ایک نوجوان نے راستے میں ہی دم توڑ دیا۔ دو نوجوانوں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے، دونوں نوجوانوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے انہیں ریمس کے لئے ریفر کیا گیا ہے۔

Published: undefined

مرنے والے کی شناخت کالنتس بارلا کے طور پر ہوئی جو لاپنگ تھانہ علاقے کے گوپال پور کا رہنے والا تھا، وہیں زخمی نوجوانوں کی شناخت فلپ ہورو اور پھاگو كچچھپ كررا تھانے علاقے کے رہنے والے ہیں۔ ڈی آئی جی اے وی ہومکر نے بتایا کہ اس معاملے میں 5 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور باقی ملزمان کی تلاش کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

جھارکھنڈ میں موب لنچنگ کا یہ پہلا معاملہ نہیں ہے، اس سے پہلے جون 2019 میں 22 سال کے تبریز انصاری نامی ایک نوجوان کو موٹر سائیکل چوری کے شبہ میں بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا تھا، اسپتال میں علاج کے دوران تبریز کی بھی موت ہو گئی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined