علامتی تصویر / اے آئی
مدھیہ پردیش کے ضلع رائے سین میں واقع منڈی دیپ صنعتی علاقے میں گیس اتھارٹی آف انڈیا لمیٹڈ (جی اے آئ ایل) کے پلانٹ سے میتھین گیس کے رساؤ نے پورے علاقے میں سنسنی پھیلا دی۔ یہ واقعہ بدھ کی شب تقریباً دو بجے پیش آیا جب پلانٹ سے میتھین جیسی خطرناک اور آتش گیر گیس کے اخراج کی اطلاع ملی۔ متاثرہ علاوہ بھوپال سے تقریباً 35 کلومیٹر دور واقعہ ہے۔ اطلاع ملتے ہی مقامی انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے پلانٹ کے اطراف کے تقریباً 200 میٹر کے دائرے میں موجود تمام صنعتی یونٹوں کو بند کرا دیا اور سڑک پر آمدورفت بھی روک دی گئی۔
Published: undefined
سب ڈویژنل مجسٹریٹ چندر شیکھر شریواستو نے بتایا کہ گیس کے رساؤ کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ، پولیس اور دیگر متعلقہ محکموں کو الرٹ کر دیا گیا۔ ماہرین کی نگرانی میں رساؤ کے مقام کو محفوظ بنایا گیا اور متاثرہ آلات کی مرمت فوری طور پر کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ گیس فضا میں پھیل چکی تھی مگر خوش قسمتی سے اس کے اثرات سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
Published: undefined
میتھین گیس ایک بے رنگ، بے بو اور تیزی سے بھڑک اٹھنے والی گیس ہے، جس کے رساؤ سے کسی بھی وقت دھماکے یا آگ لگنے کا خطرہ رہتا ہے۔ اس کے پیش نظر احتیاطاً قریبی صنعتی یونٹس کا کام عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔ ساتھ ہی پلانٹ کے پیداواری عمل کو بھی روک دیا گیا تاکہ مزید کسی خطرے سے بچا جا سکے۔
Published: undefined
منڈی دیپ انڈسٹری ایسوسی ایشن کے صدر راجیو اگروال نے بتایا کہ یہ لیول-3 کا گیس رساؤ تھا، جسے ایک سنجیدہ واقعہ مانا جاتا ہے۔ تاہم انتظامیہ کی فوری کارروائی اور ماہرین کی نگرانی میں رساؤ پر قابو پا لیا گیا، جس سے ایک بڑا حادثہ ٹل گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ رساؤ کی اصل وجہ بننے والے آلے کی مرمت مکمل ہو چکی ہے اور پلانٹ میں حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
پلانٹ اور اس کے اطراف رات بھر مقامی افسران اور تکنیکی ماہرین کی موجودگی رہی، تاکہ ممکنہ خطرات کا مکمل اندازہ لگا کر حالات کو معمول پر لایا جا سکے۔ فی الحال جی اے آئی ایل پلانٹ میں گیس کے اخراج کا عمل مکمل طور پر رک چکا ہے اور فیکٹری کی سکیورٹی میں مزید بہتری کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
یہ واقعہ ایک بار پھر صنعتی علاقوں میں حفاظتی اقدامات کے سخت نفاذ کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined