سوشل میڈیا
لکھنؤ: اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں اتوار کی صبح ایک اندوہناک حادثہ پیش آیا، جب گڈمبا تھانہ علاقے کے بہٹا بازار میں واقع ایک مکان میں چل رہی غیر قانونی پٹاخہ فیکٹری میں زور دار دھماکہ ہو گیا۔ اس دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اس کی آواز ایک کلومیٹر دور تک سنی گئی، جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ اس حادثے میں دو افراد کی موت ہو گئی جبکہ کئی دیگر شدید زخمی ہوئے۔
Published: undefined
ضلعی مجسٹریٹ وشاک جی نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس، ایمرجنسی ریسپانس ٹیم اور ایس ڈی آر ایف فوراً موقع پر پہنچ گئی۔ اب تک کی معلومات کے مطابق دو افراد نے دم توڑ دیا ہے جبکہ پانچ لوگ زخمی ہیں۔ زخمیوں میں سے تین کو علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے جبکہ دو کو حالت نازک ہونے کے سبب کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی (کے جی ایم یو) ریفر کیا گیا ہے۔
دھماکے کے بعد جس مکان میں فیکٹری چل رہی تھی، وہ مکمل طور پر ملبے میں تبدیل ہو گیا ہے۔ آس پاس کی کئی عمارتیں بھی اس دھماکے سے متاثر ہوئی ہیں۔ ضلعی مجسٹریٹ نے بتایا کہ بی ڈی ڈی ٹیم، پولیس اور فائر بریگیڈ موقع پر موجود ہیں اور دھماکے کے اسباب کی جانچ کے لیے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ دھماکے کے بعد فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے تاکہ کسی بھی طرح کی افواہ یا خطرناک صورتحال پیدا نہ ہو۔ مقامی لوگوں کے مطابق دھماکہ اتنا خوفناک تھا کہ گلی کے مکانات کے شیشے تک ٹوٹ گئے اور دھوئیں کا گہرا بادل چھا گیا۔
اس حادثے پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مرنے والوں کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو فوراً موقع پر پہنچنے اور راحت رسانی کے کاموں میں تیزی لانے کی ہدایت دی ہے۔ سی ایم نے یہ بھی کہا کہ زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کی جائے اور واقعے کے اسباب کی مکمل چھان بین کی جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے حادثات کو روکا جا سکے۔
Published: undefined
مقامی سطح پر پولیس نے یہ بھی اشارہ دیا ہے کہ یہ پٹاخہ فیکٹری غیر قانونی طور پر چلائی جا رہی تھی، جس کی جانچ سختی سے کی جا رہی ہے۔ اہل علاقہ نے الزام لگایا ہے کہ اس گھر میں کافی عرصے سے پٹاخے تیار کیے جا رہے تھے لیکن بروقت کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔
یہ واقعہ ایک بار پھر غیر قانونی پٹاخہ فیکٹریوں اور ان کے غیر محفوظ انتظامات پر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔ انتظامیہ نے اس ضمن میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined