دھماکہ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
منگل کی صبح تمل ناڈو کے شیو کاشی میں ایک پٹاخہ فیکٹری میں زبردست دھماکہ ہوا۔ اس حادثے میں 6 لوگوں کی موت کی خبر ہے جبکہ کئی ملازم زخمی ہو گئے ہیں۔ جائے وقوع پر راحت اور بچاؤ کام جاری ہے اور ایمبولنس سمیت ہنگامی خدمات کی ٹیمیں موقع پر پہنچ چکی ہیں۔
Published: undefined
ابتدائی اطلاع کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب ملازم پٹاخہ بنانے کے عمل میں کیمیکلز کے ساتھ کام کر رہے تھے۔ تیز دھماکے کی آواز ایک کلومیٹر سے زیادہ دور تک سنی گئی اور سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں فیکٹری سے دھوئیں کا غبار نکلتا ہوا دکھائی دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ دھماکہ کے بعد وہاں موجود لوگوں میں چیخ و پکار مچ گئی اور وہ اِدھر اُدھر بھاگنے لگے۔
Published: undefined
’آج تک‘ کی خبر کے مطابق حادثے میں پہلے 4 لوگوں کی موت کی بات سامنے آئی تھی لیکن اب وہ بڑھ کر 6 ہو گئی ہے۔ جن میں 4 مرد اور 2 خاتون شامل ہیں۔ حادثے میں کئی دیگر ملازم سنگین طور سے زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو شیو کاسی سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
Published: undefined
پولیس اور فائر بریگیڈ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ کر راحت و بچاؤ کام میں لگی ہوئی ہیں اور ملبے کو ہٹانے کا کام جاری ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کوئی دیگر ملازم بھی ملبے میں پھنسا ہوا تو نہیں ہے۔ کئی لاشوں اور زخمی لوگوں کو ملبے سے نکالا گیا ہے۔
Published: undefined
کیمیکل مکسنگ روم میں ہوئے دھماکہ نے آس پاس کی 4 عمارتوں کو بھی زبردست نقصان پہنچایا ہے۔ کچھ لوگوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ دیگر نے اسپتال میں جاتے وقت دم توڑ دیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے حادثے پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے مہلوکین کے ورثا کو 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا۔
Published: undefined
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق اس فیکٹری کا مالک مدراس کا راج چندر شیکھر ہے۔ افسروں نے بتایا کہ اس فیکٹری میں کریا پٹی، کریسال کولم اور آس پاس کے علاقوں کے تقریباً 150 مزدور کام کرتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے بھی مہلوکین کے اہل خانہ کے تئیں اظہار تعزیت کرتے ہوئے 4-4 لاکھ روپے معاوضہ اور علاج کے لیے زخمیوں کو 1-1 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ پیر کو تلنگانہ کے سنگا ریڈی ضلع میں ایک فارما پلانٹ میں بھی خوفناک دھماکہ ہوا تھا۔ اس حادثے میں اب تک 34 لوگوں کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined