منیش سسودیا (فائل)/ آئی اے این ایس
دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے جیل گئے عام آدمی پارٹی کے رہنما منیش سسودیا نے لوک سبھا میں امت شاہ کے ذریعہ پیش کیے گئے 130ویں آئینی ترمیمی بل-2025 کے التزامات کو لے کراپنا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس قانون میں یہ نظم بھی ہونا چاہیے کہ اگر کوئی وزیر یا وزیر اعلیٰ جھوٹے الزامات میں جیل بھیجا جاتا ہے اور بعد میں وہ بے قصور ثابت ہو جاتا ہے تو گرفتار کرنے والے افسر، گرفتار کرنے والی ایجنسی کے سربراہ اور گرفتار کرانے والی حکومت کے سربراہ (وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ، جو بھی اس وقت رہے ہوں) کو اتنے ہی سال کے لیے جیل بھیجا جائے گا، جتنے سال کی سزا والے جھوٹے الزام اس وقت لگائے گئے تھے۔
Published: undefined
منیش سسودیا نے اپنے ’ایکس‘ پوسٹ میں کہا کہ یہ قانون صرف وزیر یا رہنما کے لیے کیوں؟ کسی بھی عام آدمی کو جھوٹے کیس میں جیل بھیجنے والوں کو بھی جیل بھیجنے کا انتظام ہونا چاہیے۔ جمہوریت میں اقتدار کی طاقت ہونا ضروری ہے لیکن اس طاقت کا غلط استعمال کرنے والوں کو اگر سزا نہیں ملے گی تو اس آمرانہ طاقت کا تکبر سب کو راون بنا دیتا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ منیش سسودیا کو 26 فروری 2023 کو دہلی شراب پالیسی معاملے میں سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا۔ حالانکہ گرفتاری کے دو دن بعد 28 فروری کو انہوں نے دہلی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہیں 9 اگست 2024 کو سپریم کورٹ سے ضمانت ملی، جس کے بعد وہ 17 مہینے بعد جیل سے باہر آئے تھے۔
Published: undefined
وہیں دہلی کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جیل میں رہتے ہوئے دہلی کی حکومت چلائی تھی۔ وہ 156 دن جیل میں رہے تھے۔ انہیں 21 مارچ 2024 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ لوک سبھا انتخابی مہم کے لیے سپریم کورٹ نے انہیں 10 مئی 2024 کو یکم جون تک کے لیے عبوری ضمانت دی تھی۔ انہیں 13 ستمبر 2024 کو سپریم کورٹ سے ضمانت ملی، جس کے بعد وہ جیل سے باہر ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ سنگین فوجداری معاملوں میں گرفتار اور مسلسل 30 دن حراست میں رکھے گئے وزیر اعظم، وزراء اعلیٰ اور وزیرروں نے اگر خود کرسی نہیں چھوڑی تو انہیں عہدہ سے ہٹا دیا جائے گا۔ ایسے التزامات کرتے ہوئے تین بل بدھ کو لوک سبھا میں پیش کیے گئے، جنہیں ایوان نے پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی (جے پی سی) کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز