قومی خبریں

مالدیپ کی خاتون وزیر کو پی ایم مودی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر معطل کر دیا گیا

مالدیپ کی حکومت نے وزیر اعظم مودی اور ہندوستان کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کرنے پر وزراء مریم شیونا، ملیشا شریف اور مہزوم ماجد کو معطل کر دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

مالدیپ کی حکومت نے وزیر اعظم مودی اور ہندوستان کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کرنے پر وزراء مریم شیونا، ملیشا شریف اور مہزوم ماجد کو معطل کر دیا ہے۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق مالدیپ حکومت کے ترجمان، وزیر ابراہیم خلیل کا کہنا تھا کہ متنازعہ تبصروں کے ذمہ دار تین وزراء کو ان کے عہدوں سے فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔

Published: undefined

اس معاملے پر مالدیپ کے سابق صدر ابراہیم محمد صالح کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سوشل میڈیا پر مالدیپ حکومت کے وزراء کی طرف سے ہندوستان کے خلاف استعمال کی جا رہی نفرت انگیز زبان کی مذمت کرتا ہوں۔ ہندوستان ہمیشہ سے مالدیپ کا اچھا دوست رہا ہے اور ہمیں اس قسم کے سخت تبصروں سے دونوں ممالک کے درمیان پرانی دوستی پر منفی اثر ڈالنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ مالدیپ کی خاتون وزیر مریم شیونا نے سوشل میڈیا پر پی ایم مودی کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ ہندوستان نے یہ معاملہ مالدیپ کی محمد معیز حکومت کے ساتھ اٹھایا تھا۔ مالے میں ہندوستانی ہائی کمشنر نے وزیر کے ریمارکس پر سخت اعتراض کیا۔ ہندوستان کے اعتراض کے بعد مالدیپ کی حکومت نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے اور وزیر کے تبصرے مالدیپ کی حکومت کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتے۔

Published: undefined

حال ہی میں وزیر اعظم مودی نے لکشدیپ کا دورہ کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے اس دورے کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔ انہوں نے ہندوستانیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اس جزیرے کا دورہ کرنے کا ارادہ کریں۔ اس کے بعد مالدیپ کی نائب وزیر برائے یوتھ ایمپاورمنٹ مریم شیونا نے پی ایم مودی کی پوسٹ پر قابل اعتراض تبصرہ کیا۔ تاہم جب ان کے ٹوئٹ پر تنقید ہوئی تو انہوں نے اسے ڈیلیٹ بھی کر دیا۔

Published: undefined

ہندوستان کے احتجاج کے بعد مالدیپ حکومت نے اس معاملے کے حوالے سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مالدیپ کی حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر ملکی رہنماؤں اور اعلیٰ شخصیات کے خلاف توہین آمیز تبصروں سے آگاہ ہے۔ یہ آراء ذاتی ہیں اور حکومت مالدیپ کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتیں۔

Published: undefined

مالدیپ کی نیشنل پارٹی نے بھی اپنی حکومت کے وزراء کے بیانات پر تنقید کی ہے۔ ایک پوسٹ میں، مالدیپ نیشنل پارٹی نے کہا، 'مالدیپ نیشنل پارٹی ایک سرکاری اہلکار کی جانب سے غیر ملکی سربراہ مملکت کے خلاف کیے گئے نسل پرستانہ اور تضحیک آمیز تبصروں کی مذمت کرتی ہے۔ یہ ناقابل قبول ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملوث افراد کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined