قومی خبریں

مہاراشٹر: بغیر پی یو سی سرٹیفکیٹ کے نہیں ملے گا ایندھن، آلودگی کنٹرول کے لیے حکومت جلد کرے گی نیا ضابطہ نافذ

ممبئی اور مہاراشٹر کے دیگر شہروں میں فضائی آلودگی خطرناک سطح پر پہنچ چکی ہے۔ لوگوں کو سانس لینے میں کافی دقتیں آ رہی ہیں۔ حکومت کی ’نو پی یو سی، نو فیول‘ مہم کچھ مہینے میں شروع ہوگی۔

پٹرول پمپ، تصویر آئی اے این ایس
پٹرول پمپ، تصویر آئی اے این ایس 

مہاراشٹر میں ان دنوں آلودگی بڑھتی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں حکومت بڑا قدم اٹھانے جا رہی ہے۔ جلد ہی ریاست کے سبھی پٹرول پمپوں پر بغیر ویلڈ پی یو سی (پالوشن انڈر کنٹرول) والی گاڑیوں کو تیل نہیں دیا جائے گا۔ یہ ضابطہ ممبئی سمیت پوری ریاست میں نافذ ہوگا۔ وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سرنائک نے کہا کہ اس کا مقصد آلودگی کم کرنا اور فرضی پی یو سی سرٹیفکیٹ کے مسئلہ پر روک لگانا ہے۔

Published: undefined

دراصل ممبئی اور مہاراشٹر کے دیگر شہروں میں فضائی آلودگی خطرناک سطح پر پہنچ چکی ہے۔ اسماگ اور زہریلی گیسوں کی وجہ سے لوگوں کو سانس لینے میں کافی دقتیں آ رہی ہیں۔ مستقبل میں شفاف ماحولیات کے لیے حکومت یہ سخت قدم اٹھانے جا رہی ہے۔

Published: undefined

حکومت نے واضح کیا ہے کہ ’نو پی یو سی، نو فیول‘ مہم کچھ مہینے میں شروع ہوگی۔ اس کے تحت گاڑی مالکان کو اپنے آلودگی سرٹیفکیٹ کی ویلیڈیٹی لازمی طور سے بنائے رکھنی ہوگی۔

Published: undefined

ہر پٹرول پمپ پر آنے والی گاڑیوں کی سی سی ٹی وی کیمرے سے جانچ ہوگی۔ اگر پی یو سی سرٹیفکیٹ اَن ویلڈ یا ختم پایا گیا تو ایندھن نہیں دیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے مطابق سہولت کے لیے پٹرول پمپ پر ہی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا نظم کیا جائے گا۔

Published: undefined

وزیر پرتاپ سرنائک نے کہا کہ اس سے گاڑی ڈرائیوروں کو دقت نہیں ہوگی۔ موقع پر آلودگی ٹیسٹ کر کے پی یو سی جاری کیا جائے گا جس سے ڈرائیور فوراً تیل ڈلوا سکیں گے۔ یہ قدم آلودگی کنٹرول کے ساتھ ساتھ فرضی پی یو سی سرٹیفکیٹس کے رواج کو بھی ختم کرے گا۔

Published: undefined

حکومت کا ماننا ہے کہ آلودگی سے پاک ماحول بنانے کے لیے موجودہ نسل کو خود پر کچھ ماحولیاتی پابندی لگانی ہوگی۔ اس پہل کے ذریعہ مہاراشٹر آلودگی کنٹرول اور سڑک تحفظ کے معاملے میں ایک مثال پیش کر سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مہم سے ہوا کی کوالیٹی میں سدھار آئے گا اور لوگوں کو آلودگی سے ہونے والی بیماریوں سے راحت ملے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined