قومی خبریں

مہاراشٹر: ودربھ علاقہ میں 72 گھنٹوں کے دوران 9 کسانوں کی خودکشی

مالی مشکلات کی وجہ سے خودکشی کرنے والے کسانوں کی بیواؤں کے لیے کام کرنے والی ایک این جی او ’ودربھ جن آندولن سمیتی‘ نے جمعرات کو یہاں بتایا کہ پچھلے تین دنوں میں نو کسانوں نے مبینہ طور پر خودکشی کی ہے۔

خودکشی، علامتی تصویر آئی اے این ایس
خودکشی، علامتی تصویر آئی اے این ایس 

ناگپور: مہاراشٹر کے ودربھ علاقے میں کسانوں کی خودکشی کا معاملہ خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے، جہاں تین دنوں کے اندر نو کسانوں نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی ہے۔ مالی مشکلات کی وجہ سے خودکشی کرنے والے کسانوں کی بیواؤں کے لیے کام کرنے والی ایک این جی او ’ودربھ جن آندولن سمیتی‘ (وی جے ایس) نے جمعرات کو یہاں بتایا کہ پچھلے تین دنوں میں نو کسانوں نے مبینہ طور پر خودکشی کی ہے۔

Published: undefined

وی جے ایس نے کہا کہ علاقے میں مسلسل بارش اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب نے فصل کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ اب کسانوں کے پاس اگلی فصل بونے کے لیے بھی پیسے نہیں ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ کسان خاندانوں کے لیے روزی روٹی کا بندوبست کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ جس کے نتیجے میں کسان خودکشی جیسا انتہائی قدم اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے میں خودکشی کرنے والے کسانوں کی شناخت گنیش اڈے (40)، لتا چاہولے (55)، سوپنل پچ بھائی (32)، برجیش ہدے (33)، شنکر ڈانکے (70)، ساگر ڈھولے (33)، ستیش موہود (34)، منگیش ستکھیڑے (42)، بھاسکر پاردھی (40) کی شکل میں ہوئی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ان میں سے پانچ کسان ضلع یوتمال کے ہیں، ودربھ کا یہ ضلع بارش سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چار کسانوں نے مبینہ طور پر پھندا لگا کر، جبکہ باقی پانچ نے مبینہ طور پر کیڑے مار دوا کھا کر خودکشی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر کسان چھوٹی زمین کے مالک تھے۔

Published: undefined

ودربھ کے اکولا، امراوتی، یوتمال، بلدھانا، واشیم اور وردھا اضلاع سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ مسلسل بارش سے کسان پریشان ہیں۔ انہیں بینکوں اور دیگر قرض دہندگان سے بھی کوئی راحت نہیں مل رہی ہے۔ تنظیم نے کہا کہ ربیع کی فصلوں کی بوائی کے لیے حکومت کسانوں کو فوری طور پر قرضے فراہم کرے۔ اس کے علاوہ کسانوں کے لیے مالی امداد اور قرض معافی کا اعلان کیا جائے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined