
ممبئی: کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کے ذریعہ ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیوں اور انتخابی دھاندلیوں کے انکشاف کے بعد اب مختلف انتخابی حلقوں میں ’ووٹ چوری‘ کے انکشافات ہو رہے ہیں۔ مہاراشٹر کے ودربھ میں موجود ’کاٹول‘اسمبلی حلقہ میں بھی انتخابی بے ضابطگی اور ووٹ چوری کا سنگین معاملہ سامنے آیا ہے۔
Published: undefined
این سی پی (شرد پوار) کے سینئر لیڈر اور مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے اپنے کاٹول اسمبلی حلقہ میں ’ووٹ چوری‘ کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ گزشتہ دنوں ناگپور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انل دیشمکھ نے کہا کہ بی جے پی پڑوسی ریاست مدھیہ پردیش سے ووٹروں کو ووٹ ڈالنے کے لیے کاٹول لاتی ہے۔ ان کے نام باقاعدہ ووٹنگ لسٹ میں درج ہیں۔ ناگپور میں 2 روز قبل ہوئی انل دیشمکھ کی پریس کانفرنس کو مراٹھی کے مختلف نیوز چینلوں نے نشر کیا۔
Published: undefined
انل دیشمکھ نے کہا کہ گزشتہ 3 ماہ سے کاٹول حلقہ اسمبلی کی ووٹنگ لسٹ پر تقریباً 60 افراد پر مشتمل ایک ٹیم کام کر رہی تھی۔ اس ٹیم نے ووٹر لسٹس کی جانچ پڑتال کے دوران پایا کہ 35 ہزار535 ووٹ چوری ہوئے ہیں۔ انل دیشمکھ نے ووٹنگ لسٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش میں واقع ’لانگھا‘ نامی گاؤں کی سرپنچ ’ونیتا پراڈکر‘، جس کا تعلق بی جے پی سے ہے، اس کا نام مہاراشٹر کے ’کاٹول‘ اسمبلی حلقہ کی ووٹنگ لسٹ میں درج ہے۔ ’لانگھا‘ گاؤں مدھیہ پردیش میں سرحد پر واقع ہے۔ انہوں نے ’لانگھا‘ گاؤں کی سرپنچ کا ووٹنگ کارڈ بھی میڈیا کے سامنے بطور ثبوت پیش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ووٹنگ لسٹ میں ’صفر‘ نمبر کے گھر بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ انہوں نے ایسے کئی ناموں کی بھی شناخت کی جس میں بیٹے اور باپ کے سرنیم الگ الگ ہیں۔
Published: undefined
انل دیشمکھ نے الزام لگایا کہ بڑی تعداد میں ان کے حامی ووٹرس کے ناموں کو ووٹنگ لسٹ سے جبراً خارج کیا گیا۔ انہوں نے کاغذات پیش کرتے ہوئے الزام لگایا کہ کاٹول اسمبلی حلقہ میں ’کنڈھالی‘ نگر پنچایت کے امیدوار سنجے راؤت کانام ووٹنگ لسٹ سے نکال دیا گیا۔ شکایت کرنے پر مقامی ضلع کلکٹر نے تحریری طور پر اعتراف کیا کہ سنجے راؤت کا نام جبراً ووٹنگ لسٹ سے نکالا گیا ہے۔ انہوں نے نام نکالنے کی درخواست نہیں کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ راؤت اب نگر پنچایت کے الیکشن میں حق رائے دہی کا استعمال نہیں کر سکتے۔ انل دیشمکھ نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں ممبئی میں ہونے والے ’ستیہ چامورچہ‘ احتجاج میں مہاوکاس اگھاڑی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ووٹ لسٹس کی درستگی کے بعد الیکشن منعقد کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مہاراشٹر میں بڑے پیمانے پر ووٹنگ لسٹس میں گڑبڑی کی گئی ہے۔
Published: undefined
انل دیشمکھ نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ کاٹول اسمبلی حلقہ کے بی جے پی لیڈران کے پاس 2 ووٹر آئی ڈی کارڈ ہیں اور ان کے نام 2-2 مرتبہ ووٹنگ فہرست میں درج ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ کاٹول رکن اسمبلی چرن سنگھ ٹھاکر کے 2 بھائیوں کے نام 2-2 مرتبہ ووٹر لسٹ میں آئے ہیں۔ انل دیشمکھ نے مزید کہا کہ ووٹنگ لسٹس میں گڑبڑی کر کے بی جے پی نے مہاراشٹر اسمبلی میں الیکشن جیتا ہے۔
Published: undefined
انل دیشمکھ نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں راہل گاندھی نے ہریانہ ووٹ چوری معاملے میں باقاعدہ پریزنٹیشن کے ذریعہ 25 لاکھ ووٹوں کی چوری کے معاملے کا انکشاف کیا۔ اسی طرح کے حالات مہاراشٹر میں بھی ہیں۔ بی جے پی الیکشن کمیشن کے ساتھ سانٹھ گانٹھ کے ذریعے ووٹ چوری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے ہر حلقہ اسمبلی میں ووٹنگ لسٹوں کی جانچ پڑتال ہونی چاہیے۔
Published: undefined
انل دیشمکھ نے ووٹنگ لسٹس میں بے ضابطگیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن کو تحریری شکل میں شکایت ارسال کریں گے۔ اگر کمیشن نے ان کی شکایات پر ایکشن نہیں لیا تو وہ انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ انل دیشمکھ نے مطالبہ کیا کہ ووٹر لسٹس کی بے ضابطگیوں کو دور کیے بغیر انتخابات منعقد نہیں ہونا چاہئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined