قومی خبریں

مدھیہ پردیش: بورڈ امتحانات کے پرچے دینے کا جھانسہ، ٹیلی گرام گروپ کے ذریعے دھوکہ دہی کرنے والے دو ملزمان گرفتار

طلبہ کو بورڈ امتحانات کے پرچے دینے کا جھانسہ دے کر دھوکہ دہی کرنے والے دو ملزمان گرفتار کر لیے گئے۔ ملزمان نے ٹیلی گرام گروپ بنا کر بورڈ کا لوگو استعمال کیا اور طلبہ سے ایک ہزار روپے فی پرچہ وصول کیے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 

بھوپال: مدھیہ پردیش میں جاری بورڈ امتحانات کے دوران سائبر مجرموں کی جانب سے طلبہ کو سوالیہ پرچے دینے کا جھانسہ دے کر دھوکہ دہی کا انکشاف ہوا ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چھندواڑا اور بھنڈ سے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

بھوپال پولیس کی کرائم برانچ کے ایڈیشنل ڈی سی پی شیلندر چوہان نے بتایا کہ مدھیہ پردیش بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے امتحانات کے دوران بعض سائبر مجرم ٹیلی گرام گروپ کے ذریعے جعلی سوالیہ پرچے فراہم کرنے کا دعویٰ کرتے تھے۔ پولیس کئی ماہ سے ایسے گروپوں پر نظر رکھے ہوئی تھی اور اس معاملے میں چھندواڑا کے دیپانشو کوری اور بھنڈ کے شِوم یادو کو گرفتار کیا گیا ہے۔

Published: undefined

تحقیقات کے مطابق، ملزمان نے ٹیلی گرام پر جعلی گروپ بنا کر اس میں تعلیمی بورڈ کا لوگو استعمال کیا۔ یہ لوگ دسویں اور بارہویں جماعت کے طلبہ کو سوالیہ پرچے فراہم کرنے کا جھانسہ دے کر رقم وصول کرتے تھے۔ پولیس نے کئی ٹیلی گرام گروپوں کا جائزہ لیا اور ان میں شامل ہو کر سرگرمیوں کی نگرانی کی۔ بعض گروپوں میں طویل عرصے تک کوئی سرگرمی نہیں ہوتی تھی، جبکہ کچھ میں مسلسل مواد شیئر کیا جاتا تھا۔

Published: undefined

پولیس نے یہ بھی معلوم کیا کہ ملزمان سوالیہ پرچوں کے عوض طلبہ سے ایک ہزار روپے یا اس سے زیادہ رقم وصول کرتے تھے۔ کچھ گروپوں میں ایک لاکھ تک ممبران شامل تھے اور مجموعی طور پر ملزمان نے 15 لاکھ روپے اکٹھے کیے۔

پولیس کی کارروائی کے دوران دونوں ملزمان گرفتار کرلیے گئے اور ان کے قبضے سے دو موبائل فون اور دو سم کارڈ برآمد کیے گئے۔ اب تک چار ٹیلی گرام گروپوں کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے اور ملزمان کے بینک کھاتوں کی بھی جانچ کی جا رہی ہے تاکہ مزید معلومات حاصل کی جا سکیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined