قومی خبریں

جموں کے ڈوڈہ میں بادل پھٹنے سے شدید تباہی؛ چار جاں بحق، دس سے زائد مکان بہہ گئے

ڈوڈہ کے تھاتری علاقے میں بادل پھٹنے سے اچانک سیلاب آیا، جس کے سبب چار افراد جان بحق ہو گئے اور دس سے زائد مکانات تباہ ہوئے۔ مقامی لوگ خوفزدہ ہیں اور متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع کے تھاتری سب ڈویژن میں بادل پھٹنے کے باعث خوفناک تباہی مچ گئی۔ اس قدرتی آفت کے نتیجے میں چار افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ دس سے زائد مکانات سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔ حکام کے مطابق واقعہ کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگوں نے اپنا قیمتی سامان چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف پناہ لی۔

اطلاعات کے مطابق پیر کی رات سے جاری موسلا دھار بارش کے بعد منگل کی صبح بادل پھٹنے سے پہاڑوں سے اچانک زبردست پانی کا ریلہ آیا، جس نے راستے میں آنے والے درختوں، مکانات اور دیگر ڈھانچوں کو تہس نہس کر دیا۔ کئی گھروں کی دیواریں زمین بوس ہو گئیں جبکہ کچھ مکمل طور پر پانی میں بہہ گئے۔ مقامی رہائشیوں کے مطابق یہ ان کی زندگی کا سب سے خوفناک منظر تھا۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر ریسکیو اور ریلیف آپریشن شروع کر دیا ہے۔ مقامی پولیس، ایس ڈی آر ایف اور دیگر ایجنسیاں ملبے میں دبے افراد کو نکالنے اور متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔ حکام نے علاقے میں مزید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے خدشے کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا ہے۔

ڈوڈہ میں آنے والے اس سیلاب کے بعد کئی دیہات زیرِ آب آ گئے ہیں۔ ندی نالے ابل پڑے اور تیز بہاؤ نے بازاروں اور سڑکوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ بعض مقامات پر پانی مکانوں کی چھتوں تک پہنچ گیا، جس کے باعث کئی راستے بند کرنا پڑے تاکہ کسی بڑے حادثے سے بچا جا سکے۔ انتظامیہ نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ یہ قدرتی آفت اس سال کی تیسری بڑی تباہی ہے۔ اس سے قبل 14 اگست کو کشمیر کے کشتواڑ ضلع کے چشوتی گاؤں میں بادل پھٹنے سے 60 سے زائد افراد جاں بحق اور 300 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے جبکہ 200 سے زائد لاپتہ ہیں۔ اس واقعہ کے وقت مژھل ماتا یاترا جاری تھی اور ہزاروں یاتری راستے میں موجود تھے۔ اچانک آئے سیلابی ریلے نے گھروں اور دکانوں کے ساتھ ساتھ یاتریوں کے لیے لگائے گئے لنگر کو بھی بہا دیا تھا۔

اسی طرح اتراکھنڈ کے دھرا لی گاؤں میں بھی حالیہ دنوں میں بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا، جہاں پانچ سے زائد افراد ہلاک اور کئی لاپتہ ہو گئے تھے۔ ان تمام واقعات نے پہاڑی علاقوں میں قدرتی آفات کے بڑھتے ہوئے خطرے کو واضح کر دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلی اور گلیشیئر کے پگھلنے کی رفتار بڑھنے سے ایسے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

Published: undefined

ڈوڈہ میں متاثرہ علاقوں میں ریلیف کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں اور متاثرین کو کھانا اور ضروری سامان فراہم کیا جا رہا ہے تاہم مسلسل بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ پیش آ رہی ہے۔ انتظامیہ نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور غیر ضروری طور پر ندی نالوں کے قریب نہ جانے کی ہدایت دی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined