قومی خبریں

’اجازت دے دی تو بھگوان ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گے‘: جگن ناتھ یاترا پر سپریم کورٹ کی روک

سماعت کے دوران جسٹس بوبڈے نے کہا ’’کورونا وبا کے وقت اس طرح کی یاترا کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ عوامی صحت اور شہری سلامتی کو ذہن میں رکھ کر اس برس یاترا کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کورونا وبا کے پیش نظر اوڈیشہ کے پوری واقع بھگوان جگن ناتھ کی اس برس ہونے والی رتھ یاترا پر روک لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کے روز ایک عرضی پر سماعت کے دوران کہا کہ اگر انہوں نے رتھ یاترا کی اجازت دے دی تو اس کے لئے بھگوان جگن ناتھ کبھی معاف نہیں کریں گے۔

Published: 18 Jun 2020, 3:11 PM IST

چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی صدارت والی بنچ نے غیر سرکاری تنظیم اوڈیشہ وکاس پریشد کی عرضی پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت کرتے ہوئے 23 جون کو ہونے والی رتھ یاترا پر روک لگانے کا حکم جاری کیا ہے۔ سماعت کے دوران جسٹس بوبڈے نے کہا ’’وبا کے وقت اس طرح کی یاترا کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ عوامی صحت اور شہری سلامتی کو ذہن میں رکھ کر اس برس یاترا کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔‘‘

Published: 18 Jun 2020, 3:11 PM IST

اس سے قبل سماعت کے دوران عرضی گزار کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل نے دلیل دی کہ اگر رتھ یاترا ہوتی ہے تو کم سے کم 10 لاکھ لوگ یکجا ہوں گے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کورونا کے اس دور میں 10 ہزار لوگوں کا اکٹھا ہونا بھی سنگین بات ہے۔

Published: 18 Jun 2020, 3:11 PM IST

رتھ یاترا سے کورونا کے پھیلنے کے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے عرضی گزار نے کہا تھا کہ اگر لوگوں کی صحت کو ذہن میں رکھتے ہوئے عدالت عظمی دیوالی پر پٹاخے جلانے پر روک لگا سکتی ہے تو رتھ یاترا پر روک کیوں نہیں لگائی جاسکتی؟ عرضی گزار کا کہنا تھا کہ رتھ یاترا میں بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوتے ہیں، اس کی وجہ سے کورونا وبا کے پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہوگا۔

Published: 18 Jun 2020, 3:11 PM IST

عرضی میں کہا گیا تھا کہ اوڈیشہ حکومت نے 30 جون تک ریاست میں سبھی طرح کے مذہبی انقعاد پر پابندی لگا رکھی ہے لیکن مندر کمیٹی نے رتھ کھینچنے کے لئے کئی متبادل پیش کیے ہیں، اگرچہ اوڈیشہ حکومت ابھی تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں کرپائی ہے۔

Published: 18 Jun 2020, 3:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 18 Jun 2020, 3:11 PM IST