قومی خبریں

راجستھان: چھندواڑہ میں کمل ناتھ کی بالادستی برقرار

چھندواڑہ پارلیمانی حلقہ اور چھندواڑہ اسمبلی ضمنی انتخابات کے لئے کانگریس کی جانب سے انتخابی مہم کی اہم کمان کمل ناتھ اور ان کی ٹیم کے ہاتھوں میں ہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

چھندواڑہ: کانگریس کے گڑھ مانے جانے والے مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ پارلیمانی حلقہ میں اس مرتبہ پارٹی کے امیدوار کے طور پر بھلے ہی سیاسی سفر کی ابتدا کرنے والے نوجوان لیڈر نکُل ناتھ ہیں لیکن سینئر کانگریس لیڈر اور ریاست کے وزیراعلی کمل ناتھ کا چار عشروں سے جاری بالادستی آج بھی قائم دکھائی دیتی ہے۔

Published: undefined

چھندواڑہ پارلیمانی حلقہ میں اس مرتبہ ممبر پارلیمنٹ کے طور پر چار عشروں تک نمائندگی کرچکے کمل ناتھ نے اپنی سیاسی وراثت ایک طرح سے اپنے بیٹے نکل ناتھ کو سونپ کر پارٹی کا امیدوار بنایا ہے۔ نکل ناتھ سمیت مجموعی طور سے چودہ امیدوار پارلیمانی انتخابات لڑ رہے ہیں اور سبھی کی قسمت پیر کے دن الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) میں قید ہوجائے گی۔ چھندواڑہ میں بی جے پی نے آدی واسی لیڈر نتھن شاہ کو میدان میں اتار ہے لیکن انتخابی مہم میں کانگریس اور ناتھ خاندان کی ہی بالادستی دکھ رہی ہے۔ باقی امیدواروں کا یہاں کوئی وجود نظر نہیں آرہا ہے۔

Published: undefined

چھندواڑہ پارلیمانی حلقہ کے علاوہ چھندواڑہ اسمبلی کے ضمنی انتخابات بھی ہو رہے ہیں جس کے لئے ووٹنگ پیر کو ہی ہوگی۔ اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں کانگریس کے امیدوار کے طور پر وزیراعلی کمل ناتھ سمیت کل 9 امیدوار میدان میں ہیں۔ بی جے پی نے وویک بنٹی ساہو کو امیدوار بنایا ہے لیکن معاملہ آج انتخابی مہم کے لئے مقررہ وقت ختم ہونے تک یکطرفہ کانگریس کے ہی حق میں نظر آرہا ہے۔

Published: undefined

نومبر۔دسمبر 2018 میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے کمل ناتھ کی قیادت میں کامیابی حاصل کرکے بی جے پی کو اقتدار سے باہر کا راستہ دکھایا تھا۔ اس کے بعد 17 دسمبر کو ہی کمل ناتھ نے وزیراعلی کے طور پر حلف لیا تھا۔ کمل ناتھ کو اسمبلی رکن بنانے کے لئے چھندواڑہ اسمبلی حلقہ سے منتخب کانگریس لیڈر دیپک سکسینہ نے استعفی دے دیا تھا۔ اس وجہ سے یہاں اسمبلی کا ضمنی انتخابات ہو رہا ہے اور کانگریس امیدوار کے طور پر کمل ناتھ پہلی مرتبہ اسمبلی انتخابات لڑ رہے ہیں۔

Published: undefined

ابتداء سے ہی مرکز کی سیاست میں سرگرم رہنے والے کمل ناتھ نے 1979 میں چھندواڑہ پارلیمانی حلقہ سے پہلا انتخاب لڑکر کامیابی حاصل کی تھی اور اس کے بعد سے چھندواڑہ ان کا گھر ہی ہوگیا۔ مسلسل انتخابات جیتنے کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے 2014 میں بھی لوک سبھا انتخابات جیتا تھا۔ وہ لوک سبھا کے پروٹیم اسپیکر بھی رہنے کے ساتھ مرکزی حکومت اور کانگریس پارٹی میں کئی اہم عہدوں پر رہ کر اپنی ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔

Published: undefined

چھندواڑہ پارلیمانی حلقہ اور چھندواڑہ اسمبلی ضمنی انتخابات کے لئے کانگریس کی جانب سے انتخابی مہم کی اہم کمان کمل ناتھ اور ان کی ٹیم کے ہاتھوں میں ہی رہی۔ نکل ناتھ پارلیمانی حلقہ میں مسلسل مہم چلا رہے ہیں وہیں کمل ناتھ چھندواڑہ میں سرگرم رہنے کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی وہ پارلیمانی اجلاس کرتے رہے جہاں 29 اپریل کو لوک سبھا انتخابات کے لئے ووٹ ڈالے جائیں گے۔

Published: undefined

بی جےپی کی جانب سے خاص طور سے سابق وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے ہی کچھ انتخابی اجلاس کیے ہیں۔ وہیں کانگریس کی جانب سے فلمی اداکار شتروگھن سنہا اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے انتخابی مہم میں حصہ لیا۔ انتخابی مہم کے دوران نظارہ دیکھنے پر صاف طور سے جو تصویر نظر آئی وہ کانگریس کے حق میں ہی دکھ رہی ہے۔ ریاستی کانگریس کے ترجمان ظفر نے یو این آئی کو بتایا کہ چار عشروں میں کمل ناتھ نے اس پورے علاقے میں زبردست ترقیاتی کام کیے ہیں اس لئے آج بھی چھندواڑہ کی ترقی کے ماڈل کی مثالیں دی جا رہی ہیں۔

Published: undefined

ظفر کا کہنا ہے کہ کمل ناتھ اس زون کے ہر شخص سے جڑے ہوئے ہیں۔ ان کے دکھ سکھ میں شامل رہے اور ان کے مسائل کو ہر ممکن طرح سے حل کرنے کی کوشش کی۔ اس زون میں صحت، پانی، بہتر سڑکیں، روزگار کے لئے متعدد صنعتوں اور اداروں کے قیام کے علاوہ ترقی کے کئی دیگر کام انہوں نے کیے۔ اس لئے اس علاقے میں عوام کمل ناتھ اور ان کے خاندان کو دل کی گہرائیوں سے چاہتی ہے۔ اس لئے ان دونوں انتخابات میں بھی کانگریس کی تاریخی جیت ہوگی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined