قومی خبریں

بنارس: مودی کو جتانے کے لئے ووٹروں کو دھمکا رہے ہیں باہری لوگ، مایاوتی

بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے الزام لگایا کہ یو پی کی وارانسی لوک سبھا سیٹ پر وزیراعظم نریندر مودی کو جتانے کے لئے لوگوں کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے لیکن الیکشن کمیشن اس پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی
بی ایس پی سپریمو مایاوتی سوشل میڈیا 

لکھنٔو: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے جمعہ کے روز الزام لگایا کہ اترپردیش کی وارانسی لوک سبھا سیٹ پر وزیراعظم نریندر مودی کو جتانے کے لئے لوگوں کو لالچ اور ڈرایا ، دھمکایا جارہا ہے لیکن الیکشن کمیشن اس پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔

Published: 17 May 2019, 3:10 PM IST

مایاوتی نے ٹوئٹ پیغام میں کہا کہ وزیراعظم کو فتحیاب کرانے کے لئے باہری لوگوں کے ذریعہ وارانسی کے گلی کوچوں اور گھر گھر جاکر وہاں کے لوگوں کو پہلے لالچ اور پھر دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس سے وہاں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کیسے ممکن ہوسکے گا۔

Published: 17 May 2019, 3:10 PM IST

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی بنگال کی طرح ورانسی پر نظر کیوں نہیں ہے۔ واضح رہے کہ وارانسی میں 19 مئی کو پولنگ ہونی ہے۔ وہاں سے وزیراعظم کے علاوہ کانگریس کے اجے رائے اور سماج وادی ۔ بی ایس پی اتحاد کی امیدوار شالینی یادو کے مابین اہم مقابلہ ہے۔

Published: 17 May 2019, 3:10 PM IST

دریں اثنا، مایاوتی نے کہا کہ وہ نریندر مودی سے بہتر وزیر اعظم ثابت ہوں گی۔ وزیر اعظم کے عہدے کی دعووےداری پر خاموشی اختیار کرنے والی مایاوتی نے آخر کار ملک کے اعلی ترین عہدے پر فائز ہونے کی خواہش کا اظہار کر ہی دیا۔

Published: 17 May 2019, 3:10 PM IST

مایاوتی نے کہا، ’’میں اتر پردیش کی چار مرتبہ کی وزیر اعلیٰ رہی ہوں۔ میں نے لکھنؤ کے لئے شاندار کام کیا۔ میری شبیہ صاف شفاک رہنما کی ہے۔ اپنی مدت کار کے دوران میں نے نظم و نسق کی صورت حال کو بہتر بنایا۔ میری مدت کار میں اتر پردیش ترقی کی راہ پر گامزن ہوا۔

Published: 17 May 2019, 3:10 PM IST

اس کے بر خلاف نریندر مودی مدت طویل تک گجرات کے وزیر اعلیٰ رہے لیکن ان کے دور میں فرقہ وارانہ فساد ہوا جو کہ ملک کی تاریخ پر بد نما داغ ہے۔ وہ اپنے ریاستی فرائض کو انجام دینے میں ناکام رہے لہذا وہ نہ تو وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لئے اور نہ ہی وزیر اعظم کے عہدے کے لئے معقول شخص ہیں۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Published: 17 May 2019, 3:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 17 May 2019, 3:10 PM IST