قومی خبریں

مودی کی حلف برداری آج، جانیں کون کون بن سکتا ہے وزیر!

بی جے پی کی اتحادی پارٹی شیو سینا کی طرف سے ایک بیان منظر عام پر آیا ہے کہ مودی کی وزرا کونسل میں ہر اتحادی جماعت سے ایک وزیر کو شامل کیا جائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نریندر مودی آج بطور وزیر اعظم لگاتار دوسری مرتبہ حلف لینے جا رہے ہیں۔ راشٹر پتی بھون میں حلف برداری کی تیاریاں چل رہی ہیں اور حلف برداری تقریب شام کو منعقد ہوگی۔ وزیر اعظم مودی کے ساتھ این ڈی اے کے کئی ارکان پارلیمنٹ بھی عہدہ وزارت کا حلف لیں گے۔ مودی کی وزارت میں کون سے نئے چہرے ہوں گے۔ خبروں کے مطابق مودی کی وزرا کونسل میں پرانے چہروں کے ساتھ کچھ نئے چہروں کو بھی جگہ مل سکتی ہے۔

Published: undefined

بی جے پی کی اتحادی پارٹی شیو سینا کی طرف سے ایک بیان منظر عام پر آیا ہے کہ مودی کی وزرا کونسل میں ہر اتحادی جماعت سے ایک وزیر کو شامل کیا جائے گا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیو سینا کے رہنما سنجے راوت نے بتایا کہ ان کی پارٹی کی طرف سے اروند ساونت مودی کی وزرا کونسل میں شامل ہوں گے اور وہ حلف لیں گے۔ وہیں شرومنی اکالی دل سے ہر سمرت کور بادل کو مودی کی وزرا کونسل میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ پچھلی مرتبہ بھی ہرسمرت کور مودی کی وزرا کونسل کا حصہ تھیں۔

Published: undefined

خبروں کے مطابق مودی کی وزرا کونسل میں اتر پردیش، بہار اور گجرات کو خاص ترجیح دی جا سکتی ہے۔ ان تیوں ریاستوں سے سب سے زیادہ وزیر بنائے جانے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ شمال مشرقی ریاستوں کے صوبوں اور آنے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کچھ ارکان پارلیمنٹ کو وزرا کونسل میں مقام حاصل ہو سکتا ہے۔

Published: undefined

مودی کی وزار کونسل کے ممکنہ نام

وزیر اعظم مودی کے ساتھ جو ارکان پارلیمنٹ آج عہدہ وزارت کا حلف لے سکتے ہیں ان میں نتن گڈکری، نرملا سیتا رمن، راج ناتھ سنگھ، پیوش گوئل، پرکاش جاوڈیکر، روی شنکر پرساد، دھرمیندر پردھان، اسمرتی ایرانی، نریندر سنگھ تومر، مختار عباس نقوی، جے پی نڈا، گری راج سنگھ، آر کے سنگھ، راجیہ وردھن سنگھ راٹھور اور مغربی بنگال کی بیرک پور سیٹ سے جیتنے والے ارجن سنگھ کے نام شامل ہیں۔ بی جے پی کی اتحادی جماعتوں سے ایل جے پی کے سربراہ رام ولاس پاسوان، اپناد دل (ایس) سے انو پریا پٹیل اور آر پی آئی کے سربراہ رام داس آٹھولے بھی وزیر کا حلف لے سکتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined