قومی خبریں

ٹرمپ کے دورۂ ہند سے جا سکتی ہے 8 کروڑ لوگوں کی ملازمت!

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستان دورہ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے تجارتی معاہدہ کو لے کر جو خبریں آ رہی ہیں، وہ فکر انگیز ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ 24 فروری کو دو روزہ ہندوستانی دورہ پر آنے والے ہیں۔ خبر ہے کہ صدر ٹرمپ کے اس دورہ کے دوران ہندوستان اور امریکہ کے بیچ تجارت سے متعلق کئی بڑے سمجھوتے ہو سکتے ہیں۔ لیکن اس درمیان دونوں ممالک کے لیڈروں کے درمیان ہونے والے تجارتی معاہدہ کو لے کر جو خبریں آ رہی ہیں، وہ ملک کی ایک بہت بڑی آبادی کے لیے فکر انگیز ہے۔ خبر ہے کہ اس دورہ کے دوران مودی حکومت امریکہ کو ڈیری اور پالٹری انڈسٹری میں برآمدگی کی اجازت کے ساتھ بڑی چھوٹ کا اعلان کر سکتی ہے۔

Published: 15 Feb 2020, 10:11 AM IST

دراصل نیوز ایجنسی رائٹرس کی خبر کے مطابق ہندوستان نے ٹرمپ کے اس دورہ پر ہونے والے ممکنہ ٹریڈ ڈیل کے لیے امریکہ کو اپنی ڈیری اور پالٹری انڈسٹری میں برآمدگی پر بڑی چھوٹ دینے کا آفر دیا ہے۔ ایسے میں اگر مودی حکومت ٹریڈ ڈیل کے لیے ملک کے ڈیری اور پالٹری صنعت کو امریکہ کے لیے کھولنے کا فیصلہ لیتی ہے تو اس کا براہ راست اثر ملک کے 8 کروڑ لوگوں کی ملازمت اور روزی روٹی پر پڑ سکتا ہے۔

Published: 15 Feb 2020, 10:11 AM IST

ہندی نیوز پورٹل ’جن ستّا‘ کی ایک خبر کے مطابق مودی حکومت نے امریکہ کے سامنے ڈیری انڈسٹری میں قدم رکھنے کے لیے 5 فیصد ٹیرف اور کوٹہ کا آفر رکھا ہے۔ اس کے ساتھ ہی خبر ہے کہ امریکہ کے ڈیری پروڈکٹس کی برآمد کو بھی منظوری دی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی خبر ہے کہ مودی حکومت نے امریکہ سے چکن کی برآمد پر بھی ٹیکس چھوٹ کا آفر دیا ہے۔ اب تک چکن پروڈکشن پر 100 فیصد ٹیکس ہے، جسے گھٹا کر 25 فیصد کیا جا سکتا ہے۔ اگر یہ معاہدہ ہوتا ہے تو ملک کے ڈیری اور پالٹری انڈسٹری پر بہت برا اثر پڑنے کا اندیشہ ہے۔

Published: 15 Feb 2020, 10:11 AM IST

دراصل ہندوستان دودھ پروڈکشن کے معاملے میں دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ملک بھر میں دودھ پروڈکشن سے 8 کروڑ لوگوں کی روزی روٹی براہ راست جڑی ہوئی ہے، جن میں زیادہ تر دیہی علاقے کے لوگ ہیں۔ ہندوستان میں دودھ پروڈکشن روایتی طریقے سے چھوٹی چھوٹی سطح پر یا کچھ جگہوں پر کو آپریٹو ذریعہ سے ہوتی ہے۔ اسی لیے ہندوستان نے ڈیری پروڈکٹس کی برآمد پر روک لگائی ہوئی ہے، کیونکہ امریکہ کی ڈیری انڈسٹری کافی معیاری ہیں اور ان کے پاس وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔

Published: 15 Feb 2020, 10:11 AM IST

ایسے میں اس بات کی پوری امید ہے کہ اگر مودی حکومت اپنے ڈیری اور پالٹری صنعت کو امریکہ کے لیے کھولنے کا فیصلہ کرتی ہے اور امریکہ کو برآمدگی پر کوئی چھوٹ دیتی ہے تو امریکہ کی بڑی بڑی کمپنیاں حاوی ہو جائیں گی اور ان کے سامنے ہمارے چھوٹے کسان اور دودھ پروڈکشن کرنے والے لوگ بری طرح پیچھے ہو جائیں گے۔ حالانکہ کہا جا رہا ہے کہ ابھی تک مودی حکومت اپنے فیصلے پر غور کر رہی ہے اور کچھ بھی ابھی حتمی طور پر طے نہیں ہوا ہے۔

Published: 15 Feb 2020, 10:11 AM IST

غور طلب ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اپنے پہلے دورۂ ہند پر آئندہ 24 فروری کو گجرات کے احمد آباد پہنچیں گے۔ اس کے بعد وہ وہاں سے دہلی پہنچیں گے۔ صدر ٹرمپ کے اس دورہ کو لے کر مودی حکومت بڑے پیمانے پر تیاریاں کر رہی ہے۔ وہیں گجرات میں بھی رنگ و روغن کا کام زور و شور سے جاری ہے۔ لیکن اگر خبر کے مطابق دونوں ممالک کے بیچ اس طرح کا کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو ٹرمپ کے دورے سے مودی حکومت سڑکوں کو تو ضرور چمکا دے گی، لیکن کروڑوں لوگوں کی زندگی کو پھیکا کر دے گی۔

Published: 15 Feb 2020, 10:11 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 15 Feb 2020, 10:11 AM IST