قومی خبریں

کشمیر حقیقی معنوں میں جنت بن جائے

پہلگام حملے نے انسانی جانوں کے ساتھ کشمیر کی معیشت کو بھی نقصان پہنچایا۔ عوام اور سیاسی جماعتوں کی یکجہتی امید کی کرن ہے کہ کشمیر ایک بار پھر حقیقی معنوں میں جنت بنے گا

<div class="paragraphs"><p>پہلگام حملے کے بعد سری نگر کے لال چوک کا منظر / آئی اے این ایس</p></div>

پہلگام حملے کے بعد سری نگر کے لال چوک کا منظر / آئی اے این ایس

 

پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے نے نہ صرف قیمتی انسانی جانیں لیں بلکہ کشمیر کی معیشت، خاص طور پر سیاحت پر بھی گہرا اثر ڈالا ہے۔ یہ واقعہ ایسا ہے کہ کوئی بھی باشعور شہری اس پر خاموش نہیں رہ سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ پورا ملک، بالخصوص حزبِ اختلاف کی جماعتیں، حکومت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی نظر آ رہی ہیں۔ کل جماعتی اجلاس میں تمام سیاسی پارٹیوں نے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس حملے کی شدید مذمت کی اور حکومت نے بھی یقین دلایا کہ مجرموں کو کسی صورت بخشا نہیں جائے گا۔

Published: undefined

دہشت گردی نے مذہب کے نام پر نہ صرف انسانی جانوں کو نگل لیا بلکہ کشمیری عوام کے ایک اہم ذریعۂ معاش، یعنی سیاحت، کو بھی نقصان پہنچایا۔ اگرچہ جان کا کوئی بدل ممکن نہیں لیکن وقت کے ساتھ روزگار کا پہیہ کسی حد تک پھر سے چل پڑے گا۔ کشمیر میں سیاحت محض ایک صنعت نہیں، بلکہ ایک ایسی معاشی شہ رگ ہے جس سے ہزاروں افراد وابستہ ہیں — چاہے وہ ہوٹل، گھوڑے والے، شکارا چلانے والے، ہوائی سفر سے وابستہ عملہ، زعفران اور پھل بیچنے والے ہوں یا ریڑھی پٹری پر کھانے پینے کا سامان بیچنے والے۔ اس ایک واقعے نے پورے کشمیر کو متاثر کیا ہے۔

Published: undefined

اس میں بھی کوئی دو رائے نہیں کہ کشمیری عوام نے اس بزدلانہ حملے کے خلاف متحد ہو کر مذمت کی اور اپنی یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ مگر اس سے بھی زیادہ ضروری ہے کہ ملک کے دیگر حصوں میں بسنے والے عوام کے دل جیتے جائیں تاکہ اعتماد کی فضا مضبوط ہو۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ اس سمت میں کچھ پیش رفت دکھائی دے رہی ہے، اور وہ دن دور نہیں جب دہشت گرد اپنے کئے پر پچھتائیں گے۔

ایسے وقت میں ملک کی منتخب جمہوری حکومت کے ساتھ کھڑا ہونا ہمارا قومی فریضہ ہے۔ ہمیں اس پر بھروسہ رکھنا چاہئے کہ وقت، مقام اور انداز کے لحاظ سے دشمنوں کو منہ توڑ جواب دے گی۔ دشمنوں کو یہ جان لینا چاہئے کہ ہندوستان اس حملے کو نظر انداز نہیں کرے گا اور اس کا مؤثر جواب ضرور دے گا۔

Published: undefined

دہشت گردوں کو یہ بات سمجھنی چاہئے کہ دہشت گردی سے مسائل حل نہیں ہوتے، بلکہ مزید پیچیدہ ہو جاتے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ان کے پھیلائے ہوئے فتنے کی قیمت ان کے حامیوں کو بھی چکانی پڑ رہی ہے، یہاں تک کہ وہ بین الاقوامی سطح پر تنہائی کا شکار ہو کر دستِ سوال دراز کرنے پر مجبور ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ دہشت گردی سب سے زیادہ نقصان معصوم عوام اور سیاحوں کو پہنچاتی ہے۔ کشمیری والدین کے لیے بچوں کی پرورش ایک کٹھن چیلنج بن جاتی ہے۔ عوام کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، تاکہ وہ ایسے رہنماؤں کو منتخب نہ کریں جو دہشت گردی یا انتہا پسندی کو براہِ راست یا بالواسطہ فروغ دیتے ہوں۔ اگر ہم سمجھداری اور یکجہتی کے ساتھ قدم اٹھائیں تو وہ دن بھی آ سکتا ہے جب کشمیر ایک بار پھر حقیقی معنوں میں جنت بن جائے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined