قومی خبریں

لیہ تشدد: سابق فوجی کے بیٹے کی ہلاکت، راہل گاندھی کا وزیر اعظم پر حملہ، تشدد و خوف کی سیاست ختم کرنے کا مطالبہ

راہل گاندھی نے لیہ میں تشدد کے دوران سابق فوجی کے بیٹے کی ہلاکت پر بی جے پی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے لداخ کے عوام سے دھوکہ کیا اور انصاف کے لیے عدالتی تحقیقات ضروری ہیں

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia

 

لداخ کے لیہ میں 24 ستمبر کو پیش آئے تشدد کے واقعے پر لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے لداخ کے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا ہے اور بی جے پی حکومت نے ملک کے ایک بہادر بیٹے کی جان لے لی۔

Published: undefined

تشدد کے دوران مارے گئے تساوانگ تھارچن کرگل جنگ میں شامل ایک سابق فوجی کے بیٹے تھے۔ اس واقعے نے لداخ سمیت پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ راہل گاندھی نے ’ایکس‘ پر تھارچن کے والد کا ایک ویڈیو شیئر کیا اور لکھا، ’’پیتا فوجی، بیٹا بھی فوجی، جن کے خون میں ہے ملک کی خدمت۔ پھر بھی بی جے پی حکومت نے اس بہادر بیٹے کو گولی مار کر جان لے لی، صرف اس لیے کہ وہ لداخ اور اپنے حق کے لیے کھڑا تھا۔‘‘

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ تھارچن کے والد کی آنکھوں میں درد اور سوال چھپا ہے، کیا آج ملک کی خدمت کا یہی صلہ ہے؟ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی غیر جانب دار عدالتی جانچ کرائی جائے اور قصورواروں کو سخت ترین سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا، ’’وزیر اعظم مودی کو تشدد اور خوف کی سیاست بند کر کے لداخ کے عوام کے ساتھ سنجیدہ مکالمہ کرنا چاہیے۔ لداخ کے لوگ اپنا حق مانگ رہے ہیں، آپ نے انہیں دھوکہ دیا ہے۔‘‘

Published: undefined

یاد رہے کہ 24 ستمبر کو لیہ ایپکس باڈی (ایل اے بی) کی اپیل پر شہر میں بند کا اعلان کیا گیا تھا۔ یہ تنظیم لداخ کے لیے ریاستی درجہ اور چھٹی شیڈول کے دائرہ کار کو بڑھانے کی مانگ کر رہی ہے۔ بند کے دوران سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جن میں چار افراد کی جان چلی گئی۔ ان میں تساوانگ تھارچن بھی شامل تھے جو ایک فوجی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔

پولیس اور مقامی انتظامیہ کے مطابق اس دن حالات بگڑنے کے بعد شہر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا اور اضافی فورس تعینات کی گئی۔ تاہم اس کے باوجود علاقے میں کشیدگی برقرار ہے اور مقامی لوگ مسلسل احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔

Published: undefined

کانگریس نے بی جے پی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ لداخ کے عوام کی جائز مانگوں کو نظر انداز کر رہی ہے اور طاقت کے زور پر آوازوں کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پارٹی نے واضح کیا کہ جب تک غیر جانب دار عدالتی جانچ نہیں ہوتی، انصاف ممکن نہیں ہے۔

دوسری طرف، بی جے پی نے اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت نے حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کیے۔ بی جے پی کے ترجمانوں کا کہنا ہے کہ اپوزیشن بلا وجہ تشدد کو سیاسی رنگ دے رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined