قومی خبریں

الہ آباد ہائی کورٹ میں وکلاء کی ہڑتال چوتھے دن بھی جاری، جسٹس یشونت ورما کے تبادلے پر احتجاج

الہ آباد ہائی کورٹ میں جسٹس یشونت ورما کے تبادلے کے خلاف وکلاء کا احتجاج چوتھے دن بھی جاری رہا۔ وکلاء نے عدالت میں کام کا بائیکاٹ کیا اور مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کالجیم اس فیصلے پر نظرثانی کرے

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 
ADNAN ABIDI

الہ آباد ہائی کورٹ میں جسٹس یشونت ورما کے تبادلے کے خلاف وکلاء کا احتجاج چوتھے دن بھی جاری رہا، جس کے سبب عدالتی کارروائی متاثر رہی۔ وکلاء نے مطالبہ کیا ہے کہ جب تک سپریم کورٹ کالجیم اس معاملے پر نظرثانی نہیں کرتا، ہڑتال جاری رہے گی۔

الہ آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکریٹری وکرانت پانڈے نے کہا، ’’ہمارا عزم ہے کہ جب تک سپریم کورٹ کالجیم کوئی ٹھوس فیصلہ نہیں لے لیتا، ہم ہڑتال جاری رکھیں گے۔‘‘

Published: undefined

جمعرات کو ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی نے ایک میٹنگ میں تمام بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداران کو تحریک میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ حکومت نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ کالجیم کی سفارش پر فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔

بدھ کے روز بار ایسوسی ایشن کے صدر انیت تیواری نے مرکزی وزیر قانون اور سپریم کورٹ کالجیم سے ملاقات کر کے جسٹس یشونت ورما کے تبادلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا۔ اس دوران ایڈوکیٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ایشان دیو گری نے بھی سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ جسٹس ورما کے خلاف جاری جانچ مکمل ہونے تک ان کے تبادلے پر روک لگائی جائے۔

Published: undefined

ادھر, الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ کے وکلاء نے بھی جمعہ کو عدالتی کام کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ جسٹس یشونت ورما کے خلاف جانچ جاری ہے، اس کے باوجود ان کا تبادلہ عدالتی نظام پر سوالیہ نشان ہے۔ آودھ بار ایسوسی ایشن نے بھی 25 مارچ کو ہڑتال کا فیصلہ لیا تھا۔ جمعرات کو ایک بار پھر ایسوسی ایشن نے اعلان کیا کہ تمام وکلاء عدالت سے دور رہ کر احتجاج جاری رکھیں گے۔

اس دوران بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سنجیو کھنہ سے بھی ملاقات کر کے تبادلے کی سفارش واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس نے وکلاء کے مطالبے پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، تاہم کوئی واضح وعدہ نہیں کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined