قومی خبریں

کسان تحریک: عآپ نے کسانوں کی ’ٹریکٹر پریڈ‘ میں شامل ہونے کا کیا اعلان

شاہراہ پر ٹریکٹر مارچ نکالتے کسان / تصویر قومی آواز / وپن
شاہراہ پر ٹریکٹر مارچ نکالتے کسان / تصویر قومی آواز / وپن 

عآپ نے یوم جمہوریہ پر کسانوں کی ’ٹریکٹر پریڈ‘ میں شامل ہونے کا کیا اعلان

چندی گڑھ: عام آدمی پارٹی کی پنجاب یونٹ نے یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کے ریاستی صدر اور رکن پارلیمنٹ بھگونت مان نے آج یہاں ایک بیان میں کہا کہ ریاست کے ہر گاؤں سے پارٹی کارکن ٹریکٹروں کے ساتھ پریڈ میں شرکت کریں گے۔ پارٹی ایک سیاسی پارٹی کے طور پر نہیں بلکہ کسان اور مزدور کی حیثیت سے اس تحریک میں شامل ہوگی۔ پارٹی ہمیشہ سے ہی عام لوگوں کے مفادات کی آواز اٹھانے والی پارٹی رہی ہے اور اس کے باوجود بھی پارٹی کسانوں، مزدوروں اور غریب عوام کی جدوجہد میں ہمیشہ ساتھ رہے گی۔

Published: 19 Jan 2021, 11:30 AM IST

یوم جمہوریہ کا ’ٹریکٹر پریڈ‘ تاریخ کے صفحات میں درج ہو جائے گا... راکیش ٹکیت

راکیش ٹکیت نے ایک انگریزی روزنامہ سے بات چیت کے دوران کہا ہے کہ یوم جمہوریہ پر ’ٹریکٹر پریڈ‘ ضرور نکلے گا اور یہ پریڈ تاریخ کے صفحات میں درج ہو جائے گا۔ خبروں کے مطابق راکیش ٹکیت کے گاؤں سسولی (اتر پردیش) میں لوگوں نے زبردست طریقے سے ٹریکٹر مارچ کی تیاری شروع کر دی ہے۔ سسولی کے کچھ کسانوں کا کہنا ہے کہ گاؤں میں تقریباً 11 ہزار ووٹر ہیں جن میں تقریباً 8 ہزار ووٹ 2019 لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو ملے تھے، لیکن زرعی قوانین سے کسان بالکل بھی خوش نہیں ہیں۔

Published: 19 Jan 2021, 11:30 AM IST

سپریم کورٹ کی کمیٹی کسانوں کے ساتھ 21 جنوری کو کرے گی پہلی ملاقات

زرعی قوانین سے متعلق چل رہے تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے عدالت عظمیٰ کے ذریعہ بنائی گئی کمیٹی نے آج ایک انتہائی اہم میٹنگ کی جس میں فیصلہ لیا گیا ہے کہ وہ آئندہ 21 جنوری کو کسانوں کے ساتھ پہلی ملاقات کرے گی۔ کمیٹی کے اراکین نے کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق وہ سبھی فریقین سے ملاقات کریں گے کیونکہ انھیں سبھی کے مفادات کو دیکھنا ہے، خصوصاً کسانوں کے مفادات کو۔ میڈیا ذرائع کے مطابق کمیٹی کا کہنا ہے کہ سبھی فریقین کی بات سننے کے بعد ہی رپورٹ سپریم کورٹ کے حوالے کی جائے گی۔ کمیٹی نے ساتھ ہی سبھی کسان تنظیموں سے گزارش کی کہ وہ کمیٹی سے ملاقات کریں اور اپنی بات ان کے سامنے رکھیں۔

Published: 19 Jan 2021, 11:30 AM IST

ٹیکری بارڈر پر ایک کسان نے کی خودکشی کی کوشش، حالت سنگین

ٹیکری بارڈر پر کسانوں کی جاری تحریک کے درمیان ایک کسان نے خودکشی کی کوشش کی اور اب اس کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق کسان روہتک کا باشندہ ہے اور اس کا نام جے بھگوان رانا ہے۔ منگل کے روز اس نے مظاہرہ کے مقام پر ہی زہریلی اشیاء کھا لی جس کے بعد اسے سنگین حالت میں اسپتال لے جایا گیا ہے۔ خودکشی کرنے سے قبل جے بھگوان رانا نے ایک خودکشی نوٹ بھی لکھا ہے جس میں اپنے اس عمل کے لیے مودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ خودکشی نوٹ میں کسان نے لکھا ہے کہ یہ کسان تحریک اب مونچھوں کی لڑائی بن گئی ہے۔ حکومت اور کسان دونوں ماننے کو تیار نہیں ہیں۔

Published: 19 Jan 2021, 11:30 AM IST

چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا ’کمیٹی کے رکن جج نہیں، وہ صرف اپنی رائے دیں گے‘

سپریم کورٹ میں ایک معاملے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے نے زرعی قوانین کے تعلق سے بنائی گئی کمیٹی کا تذکرہ کرتے ہوئے ایک انتہائی اہم بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ صرف اس لیے ایک شخص کمیٹی کا رکن بننے کا لیے نااہل نہیں ہو سکتا کہ اس نے پہلے اپنا کوئی نظریہ بیان کیا ہے۔ ساتھ ہی چیف جسٹس بوبڈے نے یہ بھی کہا کہ کمیٹی کے اراکین کوئی جج نہیں ہوتے ہیں۔ کمیٹی کے اراکین صرف اپنی رائے دے سکتے ہیں، فیصلہ تو جج ہی لیں گے۔

Published: 19 Jan 2021, 11:30 AM IST

سپریم کورٹ کی کمیٹی نے کہا ’کسانوں کو گفتگو کے لیے منانا سب سے اہم‘

سپریم کورٹ کے ذریعہ تشکیل دی گئی کمیٹی کے رکن انل گھنوٹ نے کہا کہ وہ سبھی فریقین سے بات کرنے کے لیے راہ ہموار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن کسانوں کو بات چیت کے لیے رضامند کرنا سب سے زیادہ اہم ہے کیونکہ انھوں نے کمیٹی کے سامنے آنے سے منع کر دیا ہے۔

Published: 19 Jan 2021, 11:30 AM IST

سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ کمیٹی کی پہلی میٹنگ منعقد

زرعی قوانین کو لے کر مرکز کی مودی حکومت اور کسانوں کے درمیان جاری رخنہ اندازی کے لیے سپریم کورٹ نے جو کمیٹی تشکیل دی ہے، اس کی پہلی میٹنگ آج میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں کئی اہم سوال قائم کیے گئے اور آگے کے منصوبے پر بھی بات چیت ہوئی۔ کمیٹی کے رکن انل گھنوٹ نے میٹنگ میں کہا کہ زرعی قوانین پر کسانوں، مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں اور دیگر سبھی فریقین کے نظریات کو جاننے کی کوشش ہوگی۔ گھنوٹ نے یہ بھی کہا کہ کمیٹی میں شامل اراکین اپنے نجی نظریات کو الگ رکھ کر سبھی فریقین سے بات کریں گے۔

Published: 19 Jan 2021, 11:30 AM IST

سپریم کورٹ کی کمیٹی کا آج پہلا اجلاس

نئے زرعی قوانین پر سپریم کورٹ کی کمیٹی کی آج پہلی میٹنگ ہوگی۔ بھارتیہ کسان یونین کے صدر بھوپندر سنگھ مان پہلے ہی اس کمیٹی سے خود کو علیحدہ کر چکے ہیں۔ وہیں کسان تنظیموں نے بھی کمیٹی کے پاس جانے سے انکار کر دیا ہے۔ کمیٹی میں شیتکاری سنگٹھن (مہاراشٹر) کے صدر کے علاوہ زرعی اقتصادیات کے ماہر اشوک گلاٹی اور پرمود کمار جوشی شامل ہیں۔

Published: 19 Jan 2021, 11:30 AM IST

کسانوں کی دہلی پولیس کے ساتھ میٹنگ ختم، ٹریکٹر پریڈ نکالنے کا کیا اعادہ

کسان لیڈران نے آج دہلی پولیس کے ساتھ 26 جنوری کی مجوزہ ٹریکٹر پریڈ کے حوالہ سے میٹنگ کی، جس میں کسان لیڈران نے پریڈ نکالنے کا اعادہ کیا۔ کسان لیڈران نے دو ٹوک الفاظ میں پولیس افسران سے کہا کہ ٹریکٹر پریڈ دہلی کے اندر باہری رنگ روڈ پر ہی نکالی جائے گی اور اس میں کسی اگر مگر کی ضرورت نہیں ہے۔

دہلی پولیس کے افسران نے کسانوں سے گزارش کی تھی کہ وہ دہلی کے باہر ٹریکٹر پریڈ نکال لیں، مگر کسان لیڈران نے ان کی بات نہیں مانی۔ اس مسئلہ پر کل پھر سے میٹنگ ہوگی۔ دہلی پولیس کے افسران نے فی الحال یہ واضح نہیں کیا ہے کہ کسانوں کو ٹریکٹر پریڈ نکالنے کی اجازت دی جائے گی یا نہیں۔

Published: 19 Jan 2021, 11:30 AM IST

بل جس راستہ سے آیا، اسی راستہ واپس ہونا چاہیے: راکیش ٹکیت

بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا، ’’ہمیں نہیں معلوم کہ ہم سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ کمیٹی کی پہلی میٹنگ میں شرکت کریں یا نہیں۔ احتجاج کرنے والے کسی شخص نے سپریم کورٹ سے رجوع نہیں کیا۔ حکومت بل کو آرڈیننس کے ذریعے لے کر آئی، اسے ایوان میں پیش کیا گیا۔ یہ جس راستہ سے آیا ہے، اسی راستہ سے واپس ہونا چاہیے۔‘‘

Published: 19 Jan 2021, 11:30 AM IST

حکومت، کسان تنظیموں کے مابین منگل کو میٹنگ نہیں

نئی دہلی: زرعی اصلاحاتی قوانین اور فصل کی کم از کم امدادی قیمت کو قانونی درجہ دینے کے مطالبے کے حوالے سے حکومت اور کسان تنظیموں کے مابین آج (منگل) کو ہونے والی میٹنگ اب بدھ کو ہوگی۔ پہلے یہ میٹنگ 19 جنوری سے منگل کے روز طے تھی۔ وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کے قریبی ذرائع کے مطابق اب یہ میٹنگ 20 جنوری کو ہوگی۔

کسان تنظیم گذشتہ 55 دنوں سے دہلی کی سرحد پر اپنے مطالبات کے حوالے سے دھرنا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ کسان تنظیموں اور حکومت کے مابین نو دور کی بات چیت ہو چکی ہے لیکن کوئی ٹھوس فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ حکومت زرعی اصلاحاتی قوانین میں ترمیم کرنا چاہتی ہے جبکہ کسان تنظیم قانون واپس لینے کے مطالبہ پر اڑے ہوئے ہیں۔

Published: 19 Jan 2021, 11:30 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Jan 2021, 11:30 AM IST