ملکارجن کھڑگے / تصویر بشکریہ ایکس
نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے 11 برس مکمل ہونے پر سخت حملہ بولا ہے۔ صحافیوں سے گفتگو میں کھڑگے نے وزیراعظم پر 33 بڑی غلطیاں کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی پوری سیاسی زندگی میں ایسا کوئی وزیراعظم نہیں دیکھا جو اتنا جھوٹ بولتا ہو، لوگوں کو پھنساتا ہو اور نوجوانوں کو دھوکہ دیتا ہو۔
Published: undefined
کھڑگے نے کہا، ’’11 سال گزر گئے اور ان میں 33 بڑی غلطیاں کی گئیں۔ میں نے پارلیمنٹ میں بھی کئی بار کہا ہے کہ میں نے آج تک ایسا وزیراعظم نہیں دیکھا جو مسلسل جھوٹ بولتا ہو، نوجوانوں کو گمراہ کرتا ہو، غریبوں کو سبز باغ دکھا کر ان سے ووٹ لیتا ہو۔ میں 55 برس اقتدار میں رہا ہوں اور 65 برس سے سیاست میں ہوں لیکن ان جیسا کوئی نہیں دیکھا۔‘‘
کانگریس صدر نے مزید الزام عائد کیا کہ وزیراعظم ہر مسئلے پر جھوٹ بولتے ہیں اور جو وعدے کرتے ہیں، ان کو پورا نہیں کرتے۔ جب ان سے سوال پوچھا جاتا ہے تو ان کے پاس کوئی واضح جواب نہیں ہوتا۔
Published: undefined
کھڑگے نے خاص طور پر نوٹ بندی، روزگار کے مواقع، ایم ایس پی (کم از کم امدادی قیمت) اور دیگر وعدوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا، "یہ تمام وعدے اب تک ادھورے ہیں۔ انہوں نے نہ تو اپنی غلطیاں مانی ہیں، نہ کبھی عوام سے معافی مانگی ہے۔ وہ صرف نئے وعدے کرتے رہتے ہیں۔"
ان کا کہنا تھا کہ ’’حکومت کی 11ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے لیکن جشن منانے کے بجائے انہیں اپنے جھوٹ اور ناکامیوں کا حساب دینا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
یاد رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے 9 جون 2024 کو مسلسل تیسرے مرتبہ وزیراعظم کے طور پر حلف لیا تھا۔ پیر کو حکومت نے اپنے تیسرے دورِ حکومت کی پہلی اور مجموعی طور پر گیارہویں سالگرہ منائی۔ اس موقع پر بی جے پی اور اتحادی جماعتوں نے اپنی کامیابیاں گنوائیں، وہیں کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو ناکامیوں پر گھیرنے کی کوشش کی۔
کھڑگے کی اس تنقید کو موجودہ سیاسی ماحول میں اہم مانا جا رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب پارلیمنٹ کا نیا سیشن شروع ہونے والا ہے اور حکومت کو کئی حساس مسائل پر اپوزیشن کی سخت تنقید کا سامنا ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined