قومی خبریں

ناکام کجریوال حکومت نے اب آکسیجن کےلئے مانگی صنعتکاروں سے مدد

پچھلے دنوں کووڈ کے معاملات میں نمایاں اضافے کی وجہ سے دہلی کے بہت سے اسپتالوں میں آکسیجن کی قلت ہے۔ دہلی میں روزانہ آکسیجن کی ضروریات سے کم ہے۔

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی 

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اتوار کے روز ملک کے سرکردہ صنعت کاروں کو ایک خط لکھ کر کووڈ۔ 19 کا مقابلہ کرنے میں مدد مانگی ہے۔

Published: undefined

وزیر اعلی نے خط میں لکھا ہے کہ اگر نامور صنعت کار آکسیجن کے استعمال یا پیداوار کرنے میں میں شامل ہیں اور کرائیوجینک ٹینکروں میں آکسیجن پہنچانے میں مدد کرسکتے ہیں تو وہ اس وقت دہلی کی مدد کرنے کے لئے ان کے شکرگزار ہوں گے۔ انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ دہلی میں کووڈ کیسوں میں انتہائی اضافے کی وجہ سے دہلی کو اپنی ضروریات سے کہیں زیادہ آکسیجن گیس کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اسے بطور ایس او ایس لینے کی درخواست کی ہے۔ مرکزی حکومت اس سلسلے میں دہلی کی مدد کررہی ہے ، لیکن کورونا کے پھیلاؤ کی شدت اتنی شدید ہے کہ اس کی مقدار ناکافی ثابت ہورہی ہے۔

Published: undefined

مسٹر کجریوال نے خط میں لکھا ہے ، "جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ دہلی میں آکسیجن کی بہت بڑی قلت ہے۔ دہلی میں آکسیجن تیار نہیں کی جاتی ہے۔ پچھلے دنوں کووڈ کے معاملات میں نمایاں اضافے کی وجہ سے دہلی کے بہت سے اسپتالوں میں آکسیجن کی قلت ہے۔ دہلی میں روزانہ آکسیجن کی فراہمی ہماری ضروریات سے کم ہے۔

Published: undefined

وزیر اعلی نے خط میں لکھا ، "میں سمجھتا ہوں کہ آپ کی تنظیم یا تو آکسیجن استعمال کرتی ہے یا پیدا کرتی ہے یا کسی اور سے حاصل کرتی ہے۔" اگر آپ ہمیں اس وقت کرائیوجنک ٹینکر کے ساتھ ساتھ آکسیجن کا کوئی ذخیرہ مہیا کراسکتے ہیں تو ، میں اس کے لئے آپ کا مشکور ہوں گا۔ ہم کسی دوسرے ملک سے کرائیوجنک آکسیجن ٹینکروں کی درآمد میں کسی بھی مدد کا خیرمقدم کریں گے۔ برائے مہربانی اس پر غور کریں میں آپ کے تعاون پر ذاتی طور پر شکر گزار ہوں گا۔ " واضح رہے مرکز نے دہلی حکومت کو آکسیجن پیدا کرنے کےآٹھ پلانٹ لگانے کےلئے کہا تھا لیکن اس پرکام نہیںہوااور اب حالات اتنےخراب ہیں کہ حکومت کو سب سے مدد کی بھیک مانگنی پڑرہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined