قومی خبریں

آہستہ آہستہ مر رہے ہیں کشمیری: محمد یوسف تاریگامی

محمد یوسف تاریگامی نے کہا، ’’بی جے پی کا دعوی ہے کہ ایک بھی گولی نہیں چلائی گئی لیکن حقیقت یہ ہے کہ کشمیری آہستہ آہستہ مر رہے ہیں۔ ہم جینا چاہتے ہیں، ایک کشمیری، ایک ہندوستانی یہ بول رہا ہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مودی حکومت کے ان دعووں کے درمیان کہ پابندی عائد ہونے کے بعد سے وادی کشمیر میں ایک گولی بھی نہیں چلائی گئی ہے، سی پی ایم کے رہنما اور جموں و کشمیر کے سابق رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ کشمیری آہستہ آہستہ مر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کو جنت نہیں چاہیے، وہ صرف آپ کے ہمراہ آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ محمد یوسف تاریگامی سی پی ایم کے دہلی میں واقع صدر دفتر پر صحافیوں سے خطاب کر رہے تھے۔

Published: 17 Sep 2019, 8:10 PM IST

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب کشمیر کے کسی سیاسی لیڈر کو ملک کے سامنے اظہار خیال کیا، کیوں کہ جس دن سے کشمیر کو خصوصی حیثیت فراہم کرنے والے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو غیر موثر کیا گیا ہے تبھی سے مرکزی دھارے کے تقریباً تمام اہم لیڈران زیر حراست رکھے گئے ہیں۔ محمد یوف تاریگامی کو بھی خانہ نظر بند رکھا گیا تھا۔

Published: 17 Sep 2019, 8:10 PM IST

محمد یوسف تاریگامی مدت طویل سے بیمار چل رہے ہیں اور انہیں دہلی کے ایمس میں داخل کرنے کا سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا۔ قبل ازیں، سی پی ایم یعنی مارکسی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے تاریگامی کو ایمس منتقل کرنے کی اجازت دی تھی۔ اس سے پہلے یچوری کو وادی میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔

Published: 17 Sep 2019, 8:10 PM IST

پارٹی کے صدر دفتر میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ، ’’بی جے پی کا دعوی ہے کہ ایک بھی گولی نہیں چلائی گئی لیکن حقیقت یہ ہے کہ کشمیری آہستہ آہستہ مر رہے ہیں۔ ہم جینا چاہتے ہیں، ایک کشمیری، ایک ہندوستانی یہ بول رہا ہے۔ یہ میری اپیل ہے، ہماری بھی سنیں۔‘‘

Published: 17 Sep 2019, 8:10 PM IST

انہوں نے کہا کہ انہوں نے کشمیر میں برا ترین وقت دیکھا ہے لیکن آج وہ جس قدر پریشان ہیں اتنا وہ کبھی نہیں ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست سے بغیر مشورہ کیے آرٹیکل 370 کو غیر موثر کرنا اور ریاست کو از سر نو تشکیل دینا مودی حکومت کی جارحیت کو ظاہر کرتا ہے۔

Published: 17 Sep 2019, 8:10 PM IST

تاریگامی نے کہا کہ کشمیریوں پر ہندوستان میں شامل ہونے کے لیے نہ تو دباؤ ڈالا گیا اور نہ ہی مجبور کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا، ’’ہم اپنی مرضی سے سیکولر ہندوستان میں شامل ہوئے تھے۔ آج ان تعلقات پر حملہ ہوا ہے جن کو کشمیر کے لوگوں اور ملک کے دیگر لوگوں کی سخت مشقت سے بنایا گیا تھا۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’برائے کرم ہماری بات سنیں۔ آپ نے صرف ایک فریق کو سنا ہے، کشمیر کو بھی سنیں۔ ہم مارے جانا یا تباہ ہونا نہیں چاہتے۔‘‘

Published: 17 Sep 2019, 8:10 PM IST

یوسف تاریگامی کے ہمراہ موجود سی پی ایم کے جنرل سیکریٹری سیتا رام یچوری نے اس موقع پر کہا، ’’اہم مسئلہ لوگوں کے معمول زندگی کا ہے۔ 40 دن ہو گئے عام زندگی درہم برہم ہے اور کوئی نہیں جانتا کہ یہ سب کتنے دنوں تک جاری رہے گا۔‘‘ یچوری نے کہا کہ لینڈ لائن فون تاحال بھی نہیں چل رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاریگامی کے گھر کا اور دیگر پارٹی معاونین کے لینڈ لائن فونز اب بھی کام نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی چیزوں کی کمی ہے، خاص کر اسپتالوں میں ادویات ختم ہو چکی ہیں۔

Published: 17 Sep 2019, 8:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 17 Sep 2019, 8:10 PM IST