قومی خبریں

کشمیری ٹھیکیدار مجبور و بے بس، نہیں بھر پا رہے ای-ٹنڈرس!

ایک ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ ’’یہ بات قابل افسوس ہے کہ سرکاری محکمہ جات انٹرنیٹ بند ہونے کے باوجود ای ٹنڈرس جاری کرتے ہیں، جب انٹرنیٹ بند ہے تو ہم کیسے یہ ٹینڈرس جمع کرسکتے ہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سری نگر: وادی کشمیر میں مواصلاتی نظام پر جاری مکمل پابندی کے باعث ٹھیکیداروں کو مختلف سرکاری ٹھیکوں کے لئے ای ٹنڈرس بھرنے میں سخت ترین مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ مواصلاتی نظام پر جاری پابندی کے باوصف مقامی روزنامے مختلف سرکاری محکموں سے جاری ٹینڈرس اشتہارات سے بھرے ہوتے ہیں لیکن ٹھیکیدار ٹیڈرس بھرنے سے قاصر ہیں۔

Published: 30 Sep 2019, 9:10 PM IST

رمیض خان نامی ایک ٹھیکیدار نے یو این آئی کو بتایا انٹرنیٹ بند ہونے کے باوجود سرکاری محکمے ای ٹینڈرس جاری کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ’یہ بات قابل افسوس ہے کہ سرکاری محکمہ جات انٹرنیٹ بند ہونے کے باوجود ای ٹینڈرس جاری کرتے ہیں، جب انٹرنیٹ بند ہے تو ہم کیسے یہ ٹینڈرس جمع کرسکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ انہیں بار بار اخباروں میں اشتہار دینے پڑتے ہیں‘۔

Published: 30 Sep 2019, 9:10 PM IST

رمیض خان نے کہا کہ مجھے ٹینڈر جمع کرنے کے لئے اپنے ایک ملازم کو دہلی بھیجنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا ’ یہاں ای ٹینڈرس جمع کرنے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے لہٰذا مجھے اپنے ایک ملازم کو ٹینڈر جمع کرنے کے لئے دہلی بھیجنا پڑا، انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ یا تو ہمارے لئے ایک سینٹر قائم کریں جہاں ہم ٹینڈرس جمع کرسکیں یا آف لائن ٹینڈرس تسلیم کرے‘۔کئی دوسرے ٹھیکیداروں نے بھی ایسی ہی باتوں کا یو این آئی کے ساتھ اظہار کرتے ہوئے ان کے لئے ایک سینٹر قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: 30 Sep 2019, 9:10 PM IST

واضح رہے کہ انتظامیہ نے کچھ اضلاع میں طلباء اور ٹھیکیداروں کے لئے انٹرینٹ خدمات کا بندوبست کیا ہے لیکن ٹھیکیداروں کا الزام ہے کہ کمپیوٹروں کی کمی اور بھاری رش کی وجہ سے وہ ای ٹینڈر جمع کرنے سے قاصر ہیں۔ وادی میں گزشتہ قریب دو ماہ سے مواصلاتی نظام لگاتار بند ہیں جس کے باعث زندگی کے جملہ شعبہ ہائے حیات سے وابستہ لوگوں خاص طور پر صحافیوں، طلبا، تجار اور ٹھیکیداروں کو گوناں گوں مسائل ومشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

Published: 30 Sep 2019, 9:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 30 Sep 2019, 9:10 PM IST