برڈ فلو کا خطرہ / آئی اے این ایس
بنگلورو: کرناٹک کے چکّہ بلّاپور ضلع میں برڈ فلو کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکام نے سخت اقدامات کیے ہیں۔ ریاستی محکمۂ حیوانات و مویشی پروری نے وراداہلّی گاؤں کے ایک پولٹری فارم میں 350 مرغیوں کو تلف کرنے کا حکم دیا ہے، کیونکہ وہاں ایچ 5 این 1 وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
Published: undefined
ڈپٹی کمشنر پی این رویندر کی سربراہی میں ضلعی انتظامیہ نے ہنگامی اجلاس منعقد کیا اور گاؤں میں مرغیوں کے باہر لے جانے پر پابندی عائد کر دی۔ گاؤں کی تمام سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں تاکہ انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
ابتدائی تحقیقات میں پایا گیا کہ وراداہلّی کے ایک رہائشی دِیامپّا کے گھر میں 28 مرغیاں مردہ پائی گئیں، جبکہ دیگر گھروں میں بھی مرغیوں کی اموات کی خبریں آئیں۔ ایک پولٹری فارم سے حاصل شدہ تین مردہ مرغیوں کے نمونے جانچ کے لیے بنگلورو کی سینٹرل لیبارٹری بھیجے گئے، جہاں برڈ فلو کی تصدیق ہوئی۔ اس کے بعد حکام نے پورے فارم کی مرغیاں تلف کرنے کا فیصلہ کیا۔
Published: undefined
ضلعی انتظامیہ نے گاؤں میں گھر گھر سروے کیا اور حفاظتی اقدامات کے طور پر پورے علاقے میں سوڈیم ہائپو کلورائیٹ کا چھڑکاؤ کیا۔ صحت عامہ کے اہلکار بھی مقامی باشندوں کی صحت کی نگرانی کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، اطلاعات کے مطابق دو روز قبل وراداہلّی کے پولٹری فارم سے تقریباً 10000 مرغیاں بنگلورو بھیجی گئی تھیں، جو امکان ہے کہ ہوٹلوں اور گوشت کی دکانوں میں فروخت کی گئی ہوں۔ حکام اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور دکانداروں کو خبردار کر رہے ہیں کہ وہ وراداہلّی سے لائی گئی مرغیوں کی فروخت سے گریز کریں۔
Published: undefined
برڈ فلو کے خدشے کے پیش نظر حکومت نے آندھرا پردیش اور مہاراشٹر سے آنے والی پولٹری مصنوعات پر سخت نگرانی شروع کر دی ہے۔ ریاست میں ہر ماہ تقریباً چار کروڑ برائلر مرغیاں تیار کی جاتی ہیں، جبکہ 73 بریڈر یونٹس اور 20,000 پولٹری کسان اس کاروبار سے وابستہ ہیں۔
مہاراشٹر سے متصل ضلع بیلگاوی میں انتظامیہ نے چکن کے نمونوں کی جانچ شروع کر دی ہے اور سرحد پر چیک پوسٹ قائم کر دیے گئے ہیں۔ برڈ فلو کی خبروں کے بعد مقامی پولٹری کسانوں کو بھاری مالی نقصان کا سامنا ہے، کیونکہ عوام نے مرغی اور انڈے خریدنے میں احتیاط برتنا شروع کر دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined