فائل تصویر آئی اے این ایس
بالی ووڈ اداکار جان ابراہم آوارہ کتوں کے حوالے سے عدالت کے فیصلے کی حمایت میں نہیں ہیں۔ انہوں نے سی جے آئی کو خط لکھا ہے اور ان سے عدالت کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کو کہا ہے۔ اداکار نے کہا ہے کہ کتے 'آوارہ' نہیں بلکہ معاشرے کا حصہ ہیں۔
Published: undefined
دراصل، سپریم کورٹ نے تمام آوارہ کتوں کو جلد از جلد سڑکوں سے ہٹانے اور انہیں مستقل طور پر پناہ گاہوں میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسے میں کئی مشہور شخصیات اس فیصلے سے مایوس ہیں۔ ادھر جان ابراہم نے منگل کو سی جے آئی بی آر گوئی کو خط لکھ کر اس فیصلے کو تبدیل کرنے کی اپیل کی ہے۔
Published: undefined
اداکار جان ابراہم کو 'پیپل فار دی ایتھیکل ٹریٹمنٹ آف اینیملز' (پی ای ٹیاے) انڈیا کا پہلا ڈائریکٹر (اعزازی ڈائریکٹر) بنایا گیا۔ انھوں نے لکھا- 'مجھے امید ہے کہ آپ اس بات سے اتفاق کریں گے کہ یہ بھٹکے ہوئے نہیں ہیں، بلکہ کمیونٹی کا حصہ ہیں، جن سے بہت سے لوگ خاص پیار اور محبت رکھتے ہیں، خاص طور پر دہلی کے لوگ'۔
Published: undefined
جان ابراہم نے مزید کہا- 'اے بی سی قوانین کتوں کو ہٹانے کی اجازت نہیں دیتے ہیں، لیکن کتوں کی نس بندی اور ویکسینیشن اور انہیں ان کی سابقہ جگہ پر چھوڑنے کا انتظام کرتے ہیں۔ اے بی سی پروگرام کو جہاں دیانتداری سے نافذ کیا گیا وہیں یہ کارگر ثابت ہوا۔ دہلی بھی ایسا کر سکتا ہے۔ نس بندی کے دوران کتوں کو ریبیز سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جاتے ہیں اور اس کے بعد کتے پرسکون ہو جاتے ہیں، ان کے وحشی بننے اور کاٹنے کے واقعات کم ہو جاتے ہیں۔ چونکہ کتے اپنے علاقے کو پہچانتے ہیں، اس لیے وہ غیر بانجھ اور غیر ویکسین شدہ کتوں کو اپنے علاقے میں داخل نہیں ہونے دیتے۔'
Published: undefined
آپ کو بتاتے چلیں کہ آوارہ کتوں کے کاٹنے سے ریبیز کی بیماری کی وجہ سے، خاص طور پر بچوں میں، سپریم کورٹ نے پیر کو دہلی-این سی آر سے تمام آوارہ کتوں کو ہٹانے اور انہیں پناہ گاہوں میں رکھنے کی ہدایت دی۔ عدالت نے کہا ہے کہ کتوں کے لیے پناہ گاہوں کی تعداد میں وقت کے ساتھ اضافہ کرنا ہو گا۔ عدالت نے دہلی حکام کو چھ سے آٹھ ہفتوں کے اندر تقریباً پانچ پزار کتوں کے لیے پناہ گاہیں بنانے کا حکم دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined