تسویر بشکریہ آئی اے این ایس
سماج وادی پارٹی کی راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ اور فلم اداکارہ جیا بچن نے پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں 'آپریشن سندور' کے نام پر سوال اٹھائے۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے اور اس کے بعد کی ہندوستانی جوابی کارروائی پر بحث کے دوران جیا بچن جذباتی ہو گئیں اور کہا کہ جب اس حملے میں کئی خواتین کے سندور نہیں رہے تھےتو جوابی کارروائی کو ’سندور‘ کا نام دینا انتہائی غیر سنجیدہ ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا، 'آپ کے پاس اتنے بڑے مصنف ہیں جو فینسی نام دیتے ہیں... لیکن 'آپریشن سندور'؟ جن عورتوں کے شوہر مارے گئے ان کا سندور تباہ ہو گیا۔ پھر تم نے یہ نام کیوں چنا؟' جیا بچن نے حکومت پر حساسیت کے فقدان کا الزام لگایا اور کہا کہ اقتدار میں رہنے کے باوجود حکومت عام لوگوں کی امیدوں اور اعتماد کی حفاظت نہیں کر سکی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ جو سیاح وہاں گئے تھے وہ اس یقین کے ساتھ گئے تھے کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد دہشت گردی ختم ہو گئی ہے... لیکن ایسا نہیں ہوا۔انہوں نے کہا، 'جن خاندانوں سے حکومت نے حفاظت کا وعدہ کیا تھا وہ آج آپ کو معاف نہیں کریں گے۔ تم ان خاندانوں سے معافی مانگنے کی طاقت بھی نہیں رکھتے۔ اقتدار میں عاجزی بہت ضروری ہے۔'
Published: undefined
جیا بچن نے کہا کہ صرف ہتھیار اور بم مسئلے کا حل نہیں ہیں۔ 'یہ کہنا کافی نہیں ہے کہ ہم خود انحصار ہیں۔ جب آپ 25-26 لوگوں کی جان بھی نہیں بچا سکے تو پھر باقی سب کچھ کیا فرق پڑتا ہے۔ آپ کو انسانیت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔' انہوں نے کہا کہ 'کوئی تنازعہ صرف تشدد سے حل نہیں کیا جا سکتا'۔
Published: undefined
جیا بچن نے ترنمول کانگریس کے رہنما ڈیرک اوبرائن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، 'انہوں نے ٹھیک کہا کہ بات جتنی کمزور ہوگی، باڈی لینگویج اتنی ہی جارحانہ ہو جائے گی۔' انہوں نے آخر میں اپیل کی، 'براہ کرم عاجزی اختیار کریں، معافی مانگیں اور لوگوں کی حفاظت کریں۔'
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined