قومی خبریں

شاملی سے جموں و کشمیر پولیس نے ایک نواجوں سونو عرف اطہار کو کیا گرفتار

پولیس ذرائع نے بتایا کہ جموں کشمیر پولیس و اے ٹی ایس کی ٹیم نے کاندھلا میں دبش دے کر ایک شخص سونو عرف اطہار کو حراست میں لیا ہے۔

گرفتار، علامتی تصویر یو این آئی
گرفتار، علامتی تصویر یو این آئی ali

شاملی: اترپردیش کے ضلع شاملی کے کاندھلا علاقے میں ہفتہ کو جموں و کشمیر پولیس اور اے ٹی ایس کی ٹیم نے چھاپہ ماری کرتے ہوئے ایک شخص کو حراست میں لے لیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ جموں کشمیر پولیس و اے ٹی ایس کی ٹیم نے کاندھلا میں دبش دے کر ایک شخص سونو عرف اطہار کو حراست میں لیا ہے۔ ٹیم پھر اس کو لے کر شاملی کوتوالی پہنچی جہاں سے مقامی پولیس کے ساتھ اسے ضلع اسپتال لے جاکر اس کا میڈیکل کرایا گیا۔ بعد میں جموں و کشمیر پولیس اسے اپنے ساتھ لے گئی۔

Published: undefined

گرفتار شخص کے بھائی نور محمد نے بتایا کہ کہ گزشتہ 8 سالوں سے ان کا کنبہ جموں و کمشر کی مختلف منڈیوں میں سیب، کنر کی فصل خرید کر اترپردیش سمیت آس پاس کی ریاستوں میں سپلائی کرتا آرہا ہے۔ اسی دوران نور محمد کی ملاقات تمل ناڈو کے پھل کاروباری کبیر کے ساتھ ہوئی، جس کے ساتھ دنوں نے مل کر پھل کا کاروبار کرنے کا فیصلہ لیا۔ کبیر نے اپنے منیم جہانگیر باشندہ بنج ضلع پلوامہ جموں و کشمیر کو بھیج دیا تھا۔

Published: undefined

کبیر جہانگیر کے چھوٹے بھائی سونو کا موبائل بات کرنے کے لئے استعمال کرتا تھا۔ سونو اپنے ساتھی ناظمہ، بھورا کے ساتھ بائیک پر سوار ہوکر شاملی گاڑی کا جرمانہ بھرنے کے لئے جارہے تھے کہ دہلی نیشنل ہائی نانو پوری گیٹ کے سامنے پولیس نے روک کر سونے کو حراست میں لے لیا، جس کے بعد اہل خانہ کو جموں و کشمیر اے ٹی ایس کے ذریعہ سونو کو گرفتار کر لئے جانے کی اطلاع ملی۔ اس نے بتایا کہ اس کا بھائی بے قصور ہے۔ ایس پی نے نوجوان کی گرفتار کی تصدیق کی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے بتایا کہ گرفتار نوجوان کا نام سونو بتایا جا رہا ہے۔ موصول اطلاع کے مطابق گزشتہ دنوں بہار کے دربھنگہ ریلوے اسٹیشن پر ہوئے دھماکہ میں این آئی اے کی ٹیم نے شاملی ضلع کے کیرانہ باشندہ دو افراد کو گرفتار کیا تھا۔ ٹیم انہیں اپنے ساتھ لے گئی تھی۔ اس کے بعد سے ہی مرکزی جانچ ایجنسیوں و کئی ریاستوں کی پولیس کی نگاہ بھی ضلع پر ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined