قومی خبریں

اقلیتوں کو راہل گاندھی کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت: عمران پرتاپ گڑھی

عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ملک میں راج کرنے والی بی جے پی نے اس ملک کو اسی نعرے کے ساتھ بہکایا ہے، لہذا اس نعرے کی سچائی عوام کو بتانا ضروری ہے اور یہ کام راہل گاندھی سے بہتر کوئی اور نہیں کرسکتا۔

عمران پرتاپ گڑھی / ویڈیو گریب
عمران پرتاپ گڑھی / ویڈیو گریب 

جے پور: کانگریس کے اقلیتی شعبہ کے صدر عمران پرتاپ گڑھی نے کہا ہے کہ راہل گاندھی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ہندوتوا کے نعرے کی سچائی کو عوام کے سامنے لاکر یہ واضح کر رہے ہیں کہ ہندو ہونے کا مطلب گاندھی ہونا ہے اور ہندوتوادی ہونے کا مطلب گوڈسے ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ بحث انجام کو پہنچے گی تبھی اس ملک کا سیکولر ڈھانچہ برقرار رہ سکے گا۔

Published: undefined

خیال رہے کہ کانگریس پارٹی نے آج جے پور میں ’مہنگائی ہٹاؤ ریلی‘ کا انعقاد کیا، جس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ہندو ہونے اور ہندوتوادی ہونے کے فرق کو سمجھایا۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں عوام مہنگائی سمیت جن مسائل سے دو چار ہیں ان کے پیچھے ہندوتوادی قوتوں کا ہاتھ ہے۔

Published: undefined

قومی آواز سے بات کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ راہل گاندھی نے ہندو بمقابلہ ہندوتوا کی جو نظریاتی بحث چھیڑی ہے وہ اپنے آپ میں بہت ضروری بحث ہے۔ اس ملک میں راج کرنے والی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس ملک کو اسی نعرے کے ساتھ بہکایا ہے، لہذا اس نعرے کی سچائی عوام کو بتانا بہت ضروری ہے اور یہ کام راہل گاندھی سے بہتر کوئی اور نہیں کر سکتا۔

Published: undefined

عمران پرتاپ گڑھی نے مزید کہا ’’راہل گاندھی نے ہندو بمقابلہ ہندوتوا کی بحث کو چھیڑ کر بہت ہمت دکھائی ہے۔ ایسے وقت میں جب سیاسی قوتیں ووٹ کے لالچ میں ایک خاص نظریہ کی طرف لوگوں کو مائل کر رہی ہیں، تو راہل گاندھی نے بتایا کہ ہندو ہونے کا مطلب گاندھی ہونا ہے اور ہندوتوادی ہونے کا مطلب گوڈسے ہونا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں گاندھی کے ساتھ ہوں، گوڈسے کے ساتھ نہیں ہوں۔‘‘

Published: undefined

عمران نے کہا ’’میں اس ضروری بحث کو شروع کرنے کے لئے راہل گاندھی کو سلام پیش کرتا ہوں۔ گزشتہ کچھ دنوں سے راہل گاندھی اس ملک کے سیکولر ڈھانچہ کو بچانے کے لئے جس طرح سے سیاسی جدوجہد کر رہے ہیں اس میں اقلیتوں کو خاص طور پر راہل گاندھی کے ساتھ کھڑا ہو کر انہیں مضبوط کرنا چاہئے۔ جب یہ بحث اپنے انجام کو پہنچے گی، تبھی ملک کے سیکولر ڈھانچہ کے بچنے کی امید ہے۔ ورنہ موجودہ حکومت نے سیکولر ڈھانچہ کو توڑنے کے لئے تمام انتظامات کرلئے ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined