تصویر ’انسٹاگرام’
حیدر آباد یونیورسٹی احاطہ کے پاس 400 ایکڑ زمین سے پیڑوں کو کاٹنے پر سپریم کورٹ نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے بدھ کو سماعت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پر پہلے کی حالت بحال کرنی ہوگی۔ یہ علاقہ جنگل جیسا ہے اور اسے حیدرآباد کا پھیپھڑا کہا جاتا ہے۔
Published: undefined
گزشتہ دنوں یہاں صنعتی علاقہ آباد کرنے کے لیے پیڑوں کی کٹائی شروع کی گئی تھی جس کے احتجاج میں لوگ سڑکوں پر اتر آئے تھے۔ اس کا ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب شیئر ہوا تھا، جس میں جنگل کے کٹنے سے جانور اور پرندے بھاگ رہے تھے۔ یہ خوفناک منظر دیکھ کر ہر کوئی پریشان تھا اور مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ ماحولیات کا تحفظ کرنا چاہیے۔ ایسے پیڑوں کو ختم نہیں کرنا چاہیے۔ اس سلسلے میں سپریم کورٹ میں بھی عرضی داخل کی گئی تھی جس پر عدالت نے پرانی حالت کو بحال کرنے کا حکم دیا۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے تلنگانہ حکومت سے کہا کہ آپ کو 100 ایکڑ زمین پر پہلے کی حالت بحال کرنے کے لیے منصوبہ بنانا ہوگا۔ بنچ نے پیڑوں کی کٹائی کے معاملے میں تلنگانہ حکومت کی جلدبازی پر سوال بھی اٹھایا۔ عدالت نے کہا کہ ماحولیات کو نقصان پہنچایا گیا ہے ہم اس سے فکرمند ہیں۔ بنچ نے کہا کہ ویڈیو میں جانوروں کو پناہ کی تلاش میں بھاگتے ہوئے دیکھ کردم بخود ہیں۔
Published: undefined
عدالت نے تلنگانہ حکومت سے کہا کہ آپ دیکھئے کہ جنگلی جانوروں کا تحفظ کس طرح سے کیا جائے گا۔ عدالت نے تلنگانہ کے وائلڈ لائف وارڈین کو جنگلی جانوروں کے تحفظ کے لیے فوری قدم اٹھانے کی ہدایت دی۔ بنچ نے کہا کہ یہ تشویشناک ہے کہ اس طرح پیڑوں کو کاٹا جا رہا ہے اور جانور و پرندے اپنی پناہ کے لیے اِدھر اُدھر بھاگ رہے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ حیدرآباد یونیورسٹی کے پاس واقع کانچا گاچی بوولی علاقے میں جنگل کی 400 ایکڑ زمین ہے۔ اس علاقے میں تقریباً 700 سے زیادہ نسل کے پیڑ اور پودے ہیں۔ اس کے علاوہ 200 سے زائد نسل کے پرندوں کے لیے بھی یہ جنگل جائے پناہ ہے۔ گزشتہ دنوں جب اس جنگل پر کلہاڑی چلی تو جانور دوست سمیت عام شہریوں نے بھی اس پر اعتراض ظاہر کیا۔ یہی نہیں سوشل میڈیا پر بھی اس پیڑ کٹائی کا ویڈیو خوب تیزی سے وائرل ہوا اور حیدر آباد سمیت پورے ملک میں غصہ دیکھنے کو ملا۔
Published: undefined
دراصل تلنگانہ اسٹیٹ انڈسٹریل انفرااسٹرکچر کارپوریشن کو زمین الاٹ کی گئی تھی۔ اس کے خلاف طلبا اور ماہرین ماحولیات مل کر احتجاجی مظاہرہ کر رہے تھے۔ کارپوریشن اس زمین کی نیلامی کرکے ایک آئی ٹی پارک بنوانا چاہتا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز