قومی خبریں

اسلامی ممالک ناکام ہو چکے، وزیر اعظم مودی ختم کرا سکتے ہیں اسرائیل-فلسطین جنگ: سید احمد بخاری

غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں کے درمیان دہلی کی شاہی جامع مسجد کے امام سید احمد بخاری نے کہا کہ اسلامی ملک اس جنگ کو ختم کرانے میں ناکام رہے اور صرف وزیر اعظم مودی ہی اسے ختم کرا سکتے ہیں

<div class="paragraphs"><p>سید احمد بخاری / آئی اے این ایس</p></div>

سید احمد بخاری / آئی اے این ایس

 
UP_SS

نئی دہلی: دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے جمعہ کے روز کہا کہ اسلامی ممالک نے اسرائیل فلسطین تنازعہ میں اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔ احمد بخاری نے وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر سفارتی دباؤ ڈالیں اور جنگ ختم کرائیں۔ جنگ پہلے ہی 21,300 سے زیادہ فلسطینیوں کو ہلاک کر چکی ہے، جس سے ایک اور انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے اور غزہ کی ایک چوتھائی آبادی بھوک سے مر رہی ہے۔

Published: undefined

ایک بیان میں بخاری نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اس سطح پر پہنچ چکا ہے جہاں دو ریاستی اصول کے تحت اقوام متحدہ، عرب لیگ اور خلیج تعاون کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت اس مسئلہ کو فوری اور مستقل طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔

احمد بخاری کا مزید کہنا تھا، ’’مسلم دنیا نے اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا اور وہ اقدامات نہیں کر رہی جو اسے کرنے چاہئیں تھے اور یہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ آخر میں، میں امید کرتا ہوں کہ میرے ملک کے وزیر اعظم جنگ کے خاتمے کے لیے سفارتی دباؤ ڈالیں گے اور اسرائیلی وزیر اعظم کے ساتھ اپنے ذاتی تعلقات کی بنیاد پر مسائل کو حل کریں گے۔‘‘

Published: undefined

ہندوستان نے اس ماہ کے شروع میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک مسودہ قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا جس میں اسرائیل-حماس تنازعہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے ساتھ ساتھ تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیل پر سب سے بڑا حملہ کیا تھا، جس میں 1200 اسرائیلیوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس کے علاوہ 240 افراد کو یرغمال بھی بنایا گیا، جن میں خواتین، بچے اور بوڑھے شامل تھے۔ ان میں سے کئی یرغمالیوں کو رہا کر دیا گیا ہے، جب کہ کئی کی لاشیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔ اس جنگ میں غزہ میں اب تک 20 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined