قومی خبریں

ہریانہ میں 6 دن بعد بھی آئی پی ایس افسر پورن کمار کی نہیں ہوئیں آخری رسومات،عوام میں بڑھ رہا غصہ

اہل خانہ اب بھی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) کی گرفتاری اور ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کے مطالبے پر مصر ہیں۔ پورن کمار 7 اکتوبر کو اپنے گھر کے تہہ خانے میں مردہ پائے گئے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر: قومی آواز</p></div>

تصویر: قومی آواز

 

ہریانہ کے سینئر آئی پی ایس افسر پورن کمار کی خود کشی کا معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ واقعے کو6 دن گزر چکے ہیں لیکن تاحال پوسٹ مارٹم اور آخری رسومات نہیں ہو سکی ہیں۔ اہل خانہ اب بھی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) کی گرفتاری اور ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کے مطالبے پر مصر ہیں۔ پورن کمار 7 اکتوبر کو اپنے گھر کے تہہ خانے میں مردہ پائے گئے تھے۔

Published: undefined

دریں اثنا چندی گڑھ کی ایس ایس پی چندی گڑھ کے ایڈوانسڈ آٹوپسی سینٹر پہنچیں اور پورے معاملے کی نگرانی کی۔ اسی دوران پورن کمار کی اہلیہ اور سینئر آئی اے ایس افسر امنیت پی کمار خود کشی نوٹ میں ملزم بنائے گئے افسران کے خلاف کارروائی کے مطالبہ پر بضد ہیں۔

Published: undefined

خبروں کے مطابق حکومت اس معاملے میں متاثرہ خاندان کے مطالبات پر اتفاق قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ افسران کی ایک ٹیم مسلسل خاندان سے ملاقات کر رہی ہے اور انہیں کئی طرح کی یقین دہانیاں اور تجاویز دے رہی ہے تاکہ متاثرہ خاندان پوسٹ مارٹم اور آخری رسومات کے لیے راضی ہوسکے۔ دریں اثنا اس معاملے پر مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کرنے کے لیے آج ایک مہا پنچایت بھی بلائی گئی ہے۔

Published: undefined

دوسری طرف جاری ہریانہ کابینہ کی میٹنگ میں امید کی جا رہی ہے کہ پورن کمار کیس کے بارے میں کوئی بڑا فیصلہ لیا جا سکتا ہے۔ متاثرہ خاندان کی جانب سے مسلسل الزام لگایا جارہا ہے کہ  پورن کمار کو انتظامی دباو اور ہراسانی کی وجہ سے خود کشی پر مجبور کیا گیا۔

Published: undefined

اس واقعہ کو لے کر ہریانہ میں عوام کا غصہ بڑھتاجا رہا ہے۔ کئی سماجی تنظیمیں اور پنچایت متاثرہ خاندان کی حمایت میں سامنے آئی ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہونے تک ان کی جدو جہد جاری رہے گی۔ ادھر انتظامی سطح پر حالات پر قابو پانے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن اہل خانہ کا غصہ اب بھی برقرار ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined