قومی خبریں

نوٹ بندی-جی ایس ٹی نے ہندوستانی معیشت اور روزگار کو نقصان پہنچایا: راہل

کانگریس صدر راہل گاندھی نے میسور کے ’مہیلا آرٹس کالج‘ کی طالبات کو خطاب کرتے ہوئے روزگار، جی ایس ٹی اور نوٹ بندی سمیت کئی ایشوز پر مودی حکومت کی تنقید کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا ’مہیلا آرٹس کالج‘ میں طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر راہل گاندھی

کانگریس سربراہ راہل گاندھی کرناٹک دورہ پر ہیں۔ میسور کے ’مہیلا آرٹس کالج‘ میں کانگریس صدر نے طالبات سے خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے روزگار، جی ایس ٹی اور نوٹ بندی سمیت کئی ایشوز پر مودی حکومت کے خلاف حملہ بولا۔

Published: 24 Mar 2018, 4:19 PM IST

آرٹس کالج میں طالبات کو خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’نیرو مودی بینک کا 22 ہزار کروڑ روپے لے کر بھاگ گیا۔ کیا آپ تصور کر سکتی ہیں کہ اگر آپ سبھی کو 22 ہزار کروڑ روپے دیے گئے ہوتے تو آپ جیسی نوجوان خواتین کتنے کاروبار کھڑے کر دیتیں؟‘‘

Published: 24 Mar 2018, 4:19 PM IST

راہل گاندھی نے کہا کہ ’’میں سمجھتا ہوں کہ نوٹ بندی ایک بہت بڑی غلطی تھی جو نہیں ہونی چاہیے تھی۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے ہندوستانی معیشت اور روزگار کو کافی نقصان پہنچا۔ جس طرح سے نوٹ بندی کو نافذ کیا گیا، اس میں خامی تھی اور ریزرو بینک کے گورنر، خصوصی معاشی مشیر اور وزیر مالیات، ان میں سے کوئی بھی اس بارے میں نہیں جانتا تھا۔‘‘

Published: 24 Mar 2018, 4:19 PM IST

کانگریس صدر نے کہا کہ ہم ایک معیشت کے طور پر بہت اچھے سے بڑھ رہے ہیں، لیکن ہم ملازمتیں پیدا نہیں کر پا رہے ہیں۔ ایسا اس لیے ہے کیونکہ بہت سے ہنرمند لوگوں کے پاس نہ تو پیسہ ہے اور نہ ہی کوئی سرکاری مدد۔ انھوں نے یہ بھی جوڑا کہ پریشانی یہ ہے کہ ملک کا بہت سارا پیسہ 15 سے 20 لوگوں کے پاس ہے۔

Published: 24 Mar 2018, 4:19 PM IST

کالج میں طالبات کو خطاب کرنے سے پہلے راہل گاندھی میسور کے چامنڈیشوری مندر پہنچے، جہاں انھوں نے مندر کے دَرشن کیے اور آشیرواد لیا۔ اس دوران ان کے ساتھ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدھارمیا بھی موجود تھے۔

Published: 24 Mar 2018, 4:19 PM IST

اس سے پہلے راہل گاندھی نے فیس بک ڈاٹا چوری سے متعلق خبر پر مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ کانگریس صدر نے اس پر وزیر قانون روی شنکر پرساد پر حملہ بولتے ہوئے عدلیہ سے منسلک سنگین ایشوز کو اٹھایا۔ انھوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ’’عدالتوں میں زیر التوا معاملوں کی وجہ سے عدلیہ کا کام متاثر ہو رہا ہے۔ سپریم کورٹ میں 55 ہزار سے زائد، ہائی کورٹ میں 37 لاکھ سے زائد اور ذیلی عدالتوں میں ڈھائی کروڑ سے زائد معاملے زیر التوا ہیں۔‘‘

Published: 24 Mar 2018, 4:19 PM IST

راہل گاندھی نے آگے لکھا ’’400 ہائی کورٹ میں اور 6 ہزار ذیلی عدالتوں میں ججوں کی تقرری نہیں کی جا رہی ہے۔ ان چیلنجز سے نمٹنے کی جگہ ہمارے وزیر قانون جھوٹی خبر فروخت کرنے میں مصروف ہیں۔‘‘

Published: 24 Mar 2018, 4:19 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 24 Mar 2018, 4:19 PM IST