قومی خبریں

دہشت گرد مخالف آپریشن کا حصہ بنیں گے دھونی، وِکٹر فورس کے ساتھ 15 دن کی ڈیوٹی

ہندوستانی ٹیم کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی آج سے جموں و کشمیر میں پیٹرولنگ کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔ دھونی کو ہندوستانی فوج نے اعزازی لیفٹیننٹ کرنل کے عہدہ سے نوازا ہوا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ہندوستانی ٹیم کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی آج سے جموں و کشمیر میں پیٹرولنگ کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔ دھونی کو ہندوستانی فوج نے اعزازی لیفٹیننٹ کرنل کے عہدہ سے نوازا ہوا ہے۔ دھونی کشمیر میں شورش پسندوں کے خلاف دہشت گرد مخالف مہم چلانے والے وکٹر فورس کے ساتھ 15 دن کی ڈیوٹی کریں گے۔ اس دوران دھونی عام فوجی کی طرح گشت، گارڈ اور پوسٹ ڈیوٹی پر دوسرے فوجیوں کے ساتھ رہیں گے۔ اس دوران ماہی کے نام سے مشہور مہندر سنگھ دھونی پیرا کمانڈو کی بٹالین میں 15 دن اپنی ڈیوٹی کریں گے۔ 15 اگست کو یومِ آزادی کے موقع پر بھی دھونی فوج کے ساتھ ہی رہیں گے۔

Published: undefined

اس کے بعد وہ ٹریننگ کے لیے بنگلورو چلے جائیں گے۔ کشمیر میں ان 15 دنوں کے دوران دھونی دہشت گردی سے متاثر علاقوں میں 19 کلو کا ساز و سامان اپنے ساتھ لے کر چلیں گے۔ اس دوران دھونی افسروں کے ساتھ نہیں بلکہ 60 فوجیوں کے ساتھ اپنے بیرک میں رہیں گے۔

Published: undefined

ہندی روزنامہ دینک بھاسکر کی خبر کے مطابق دھونی جس بٹالین میں تعینات ہوں گے وہ ملے جلے فوجیوں کا یونٹ ہے۔ وہاں ملک کے ہر علاقے سے آئے تقریباً 700 جوان تعینات ہیں۔ دھونی افسران کے ساتھ نہیں بلکہ 60-50 فوجیوں کے ساتھ رہیں گے۔ یہ فیصلہ خود دھونی کا ہے۔ انھیں اے کے-47، رائفل، بلیٹ پروف جیکٹ اور گرینیڈ بھی دئیے جائیں گے۔ ان تمام ساز و سامان کا وزن تقریباً 19 کلو ہوگا جس کے ساتھ دھونی گشت کرتے نظر آئیں گے۔

Published: undefined

اس کے علاوہ دھونی گارڈ ڈیوٹی بھی کرتے ہوئے نظر آئیں گے جو 4-4 گھنٹے کی دو شفٹ میں ہوتی ہے۔ وہیں، پوسٹ ڈیوٹی میں بھی دھونی کو رہنا پڑ سکتا ہے جہاں بغیر پلک جھپکائے بنکر میں کھڑے رہنا پڑتا ہے۔ ایسا 2-2 گھنٹے کی ڈیوٹی میں تین بار ہوتا ہے۔ بتا دیں کہ 2011 کے عالمی کپ میں فاتح ہونے کے بعد فوج کی ٹیریٹوریل آرمی میں دھونی کو لیفٹیننٹ کرنل کا عہدہ ملا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined