قومی خبریں

یو پی میں شدید گرمی کے درمیان اسہال کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ، بچوں کی کس طرح کریں حفاظت؟

یوپی میں ڈائریا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے درمیان ڈاکٹر الکا شرما نے والدین سے درخواست کی ہے کہ وہ بچوں کو باہر کا کوئی کھانا نہ کھلائیں بلکہ گھر پر تیار مائع چیزیں اور کھانا کھلائیں

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 

لکھنؤ: اتر پردیش میں شدید گرمی کے درمیان اسہال (ڈائریا) کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اسہال کا یہ پھیلاؤ 15 سال تک کے بچوں میں زیادہ نظر آ رہا ہے۔ بروقت علاج اور مریض کی مناسب دیکھ بھال نہ کرنے کی صورت میں جان بھی جا سکتی ہے۔ ڈاکٹروں نے والدین کو صلاح دی ہے کہ وہ بچوں کا مناسب خیال رکھیں اور ایسی صورت حال پیدا نہ ہونے دیں کہ بچہ بیمار کا شکار ہو جائے۔ خیال رہے کہ بچوں میں لو لگنے کے بعد اسہال اور قے جیسی علامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔

Published: undefined

بریلی میں ڈائریا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ یہاں کے ضلع اسپتال کی ڈاکٹر الکا شرما نے بتایا کہ گرمی اور باہر کا کھانا کھانے کی وجہ سے آج کل ڈائریا کے زیادہ مریض آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں آنے والے بچوں کے لیے مکمل انتظامات کیے گئے ہیں، تمام بچے شفایاب ہو کر واپس جا رہے ہیں۔

Published: undefined

اسہال کی علامات ظاہر ہونے پر کیا کریں؟

ڈاکٹر الکا شرما نے کہا ’’میں والدین سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ بچوں کو باہر کا کوئی کھانا نہ کھلائیں بلکہ گھر کی تمام مائع چیزیں اور کھانا کھلائیں۔ جیسے ہی بچوں میں اسہال کی علامات نظر آئیں، انہیں زیادہ سے زیادہ پانی پلائیں۔ ان بچوں کو بھی زیادہ سے زیادہ پانی دیں جن میں علامات ظاہر نہیں ہو رہی ہوں۔ اس کے ساتھ بچوں کو فاسٹ فوڈ سے دور رکھیں۔ اس کے علاوہ فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔‘‘

Published: undefined

اسہال کی بیماری سے نجات کب ملے گی؟

محکمہ موسمیات کے مطابق 25 مئی سے ایک ویسٹرن ڈسٹربنس ہریانہ میں اپنا اثر دکھائے گا۔ اس کے زیر اثر 26 سے 28 مئی تک ریاست کے بیشتر علاقوں میں وقفے وقفے سے آندھی اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔ بعض مقامات پر تیز بارش بھی ہو سکتی ہے۔ اس دوران دن کے درجہ حرارت میں کمی آئے گی۔ جب گرمی میں کمی ہوگی تو لوگوں کو ڈائریا کی بیماری سے بھی راحت ملے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined