قومی خبریں

ریپو ریٹ میں اضافہ متوقع خطوط پر

آر بی آئی کا ریپو ریٹ میں اضافے کا فیصلہ متوقع خطوط پر ہے اور اس سے پچھلے چند مہینوں کے دوران مسلسل بلند خوردہ افراط زر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس  

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے ریپو ریٹ میں 0.5 فیصد اضافہ کرکے 5.9 فیصد کردیا جس پر ہندوستانی صنعت کی طرف سے ملے جلے تبصرے سامنے آئے۔

Published: undefined

ایسار کیپیٹل لمیٹڈ کے سینئر منیجنگ ڈائریکٹر سنجے پالوے نے کہاکہ "مانیٹری پالیسی کمیٹی نے ریپو ریٹ میں 0.5 فیصد اضافہ کر کے توقعات کے مطابق 5.9 فیصد کر دیا ہے۔ مالیاتی منڈیوں اور عالمی معیشت کو مختلف جغرافیائی سیاسی عوامل کی وجہ سے اتار چڑھاؤ کا سامنا ہے جو افراط زر کی بلند سطح کو خطرناک بنا رہا ہے۔ افراط زر پر پوری توجہ کے ساتھ آر بی آئی کا موقف مارکیٹ کے جذبات کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔"

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ "عالمی مشکلات کے باوجود آربی آئی کی ترقی کی امید گزشتہ چند مہینوں میں معیشت کی متاثر کن کارکردگی کی طرف مائل رہی ہے۔ ہندوستان کو دیگر اعلی افراط زر والی معیشتوں کے مقابلے میں ایک بہتر پوزیشن میں رکھا جا رہا ہے، جو ایک ترقی پسند اقتصادی پوزیشن پیش کر رہا ہے۔

Published: undefined

جیگل کے ایم ڈی اورسی ای او اویناش گوڈکھندی نے کہاکہ "آر بی آئی کا ریپو ریٹ میں اضافے کا فیصلہ متوقع خطوط پر ہے اور اس سے پچھلے چند مہینوں کے دوران مسلسل بلند خوردہ افراط زر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ اس فیصلے سے روپے کی قدر میں کمی سے پیدا ہونے والی ایک اور تشویش کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ملک میں گزشتہ چند مہینوں میں سرمایہ کاری کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے جو معاشی بحالی کی نشاندہی کرتا ہے اور موجودہ تہواروں کے سیزن سے اقتصادی سرگرمیوں کو مزید فروغ ملنے کی امید ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہاکہ "ہندوستان جغرافیائی سیاسی تناؤ، عالمی مالیاتی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ، خام تیل کی قیمتوں، سپلائی سائیڈ میں رکاوٹ اور عالمی مالیاتی حالات کی سختی جیسے بہت سے دیگر قلیل مدتی عالمی بڑے خدشات کے درمیان امید اور موقع کی کرن بن کر ابھرا ہے۔" . اس سلسلے میں آر بی آئی کی طرف سے کئے گئے اقدامات متوقع اور درست ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined