قومی خبریں

اتراکھنڈ میں پیپر لیک گھوٹالہ کی سی بی آئی انکوائری ہونی چاہئے: کانگریس

کانگریس نے کہا کہ اتراکھنڈ میں پیپر لیک معاملہ بہت سنگین ہے اور اس کی تحقیقات سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن سے کرائی جائے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

کانگریس نے کہا ہے کہ اتراکھنڈ میں بدعنوانی اپنے عروج پر ہے اور اس کی تازہ مثال اتراکھنڈ سبورڈینیٹ اسٹاف سلیکشن کمیشن کے امتحان میں سامنے آئی ہے، جس میں اب تک 28 لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ یہ فہرست جاری ہے اور بڑھ رہی ہے۔

Published: undefined

اتراکھنڈ کے کانگریس جنرل سکریٹری انچارج دیویندر یادو، ریاستی کانگریس صدر کرن مہرا اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھوون چند کپاڈی نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اتراکھنڈ میں پیپر لیک معاملہ بہت سنگین ہے اور اس کی تحقیقات سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے کرائی جائےاور پورا معاملہ سی بی آئی کو سونپ دیاجائے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں بی جے پی کے ضلع پنچایت کے ایک رکن کو پکڑا گیا ہے۔ پہلے وہ ایک آئی اے ایس کے گھر باورچی تھے لیکن اچانک اتنی دولت جمع ہو گئی کہ وہ الیکشن لڑنے لگے اور عوام کا نمائندہ بن کر بی جے پی کے بڑے لیڈر بن گئے۔ اس کی گرفتاری سے صاف ہے کہ اس گھوٹالے کی ڈور دور دور تک جڑی ہوئی ہے۔

Published: undefined

کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے پیپر لیک اسکیم کی جو تحقیقات کی جا رہی ہیں اس پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جس نے اتراکھنڈ میں نوکری حاصل کرنے کے لیے دن رات محنت کرنے والے امیدواروں کی محنت کو برباد کر دیا ہے وہ نوجوانوں کے ساتھ انصاف نہیں کر سکتی اس نے بس جانچ کا اعلان کر کے لیپا پوتی کی ہے۔کانگریس رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ اس سارے معاملہ کو سی بی آئی کے حوالے کر دیا جائے ۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined