قومی خبریں

رانچی سے یوپی میں بڑے پیمانے پر ممنوعہ کف سیرپ کی ترسیل، 28 دکانداروں پر ایف آئی آر

رانچی کے ’شیلی ٹریڈرز‘ سمیت 28 دکانداروں پر یوپی میں ممنوعہ کوڈین فاسفیٹ کف سیرپ کی بڑے پیمانے پر سپلائی کا الزام، محکمہ نے ایف آئی آر درج کرکے کارروائی تیز کر دی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 

رانچی سے اتر پردیش کے مختلف شہروں میں ممنوعہ کوڈین فاسفیٹ پر مشتمل کف سیرپ کی بڑے پیمانے پر غیر قانونی سپلائی کا انکشاف ہوا ہے۔ ابتدائی جانچ میں سامنے آیا ہے کہ رانچی میں قائم ’شیلی ٹریڈرز‘ نامی ڈرگ سپلائر گزشتہ 2 برسوں کے دوران فینسڈیل سمیت کوڈین فاسفیٹ والی کف سیرپ کی بھاری مقدار خرید کر انہیں غیر قانونی طور پر یوپی کے مختلف اضلاع میں بھیج رہا تھا۔

اطلاعات کے مطابق اتر پردیش کے محکمۂ خوراک، سلامتی و ادویہ انتظامیہ نے وارانسی میں کارروائی کرتے ہوئے رانچی کے ’شیلی ٹریڈرز‘ اور یوپی کے 27 دیگر تھوک دکانداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق، ان دکانداروں پر الزام ہے کہ انہوں نے ہزاروں بوتلیں کف سیرپ بغیر کسی باقاعدہ ریکارڈ کے فروخت کیں، جو بعد میں نشہ کرنے والے گروہوں تک پہنچائی جاتی رہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ پورا نیٹ ورک انتہائی منظم انداز میں کام کر رہا تھا اور پکڑے جانے سے بچنے کے لیے فروخت کا کوئی تحریری اندراج ہی نہیں رکھا جاتا تھا۔

تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ’شیلی ٹریڈرز‘ نے سال 2023 سے 2025 کے درمیان ایبٹ ہیلتھ کیئر سے تقریباً 89 لاکھ روپے کی فینسڈیل خریدی لیکن اس کی ترسیل کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا۔ یہ ساری خریداری یوپی کے تھوک دکانداروں کو غیر قانونی طور پر بھیجی گئی تھی، جن میں سے کئی کے پاس بھاری مقدار میں اسٹاک موجود تھا مگر بیچنے کا کوئی اندراج نہیں پایا گیا۔ اس صورتحال کے بعد محکمۂ ادویہ انتظامیہ نے متعدد دکانوں پر چھاپے مارے اور قابلِ اعتراض مقدار میں کف سیرپ قبضہ میں لے لیا۔

Published: undefined

وارانسی میں اس کارروائی کی قیادت محکمہ کے کمشنر نے کی، جبکہ ڈرگ انسپکٹر زُناب علی نے ہفتہ کی دیر شام کوتوالی تھانے میں مقدمہ درج کرایا۔ ایف آئی آر میں ’شیلی ٹریڈرز‘ کے مالک شبھم جیسوال اور ان کے والد بھولا پرساد کو اہم ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ دونوں پر الزام ہے کہ انہوں نے رانچی سے یوپی کے کم از کم 93 دکانداروں کو کف سیرپ سپلائی کیا، جو بعد میں مختلف نیٹ ورکس کے ذریعے غیر قانونی استعمال کرنے والے گروہوں تک پہنچتا رہا۔

حکام کا کہنا ہے کہ مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کوڈین فاسفیٹ والے سیرپ سے بچوں کی اموات کے بعد پورے ملک میں اسٹاک کی سخت نگرانی جاری تھی، اسی دوران یوپی–رانچی لنک بے نقاب ہوا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے دبشیں دی جا رہی ہیں اور اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ نیٹ ورک دیگر ریاستوں تک بھی پھیلا ہوا ہو سکتا ہے، اس لیے تفتیش کا دائرہ بڑھایا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined