قومی خبریں

’ہمت ہے تو اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش کر کے دکھاؤ‘، نواب ملک کا بی جے پی کو چیلنج

این سی پی ترجمان نواب ملک نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاستی ایوان زیریں میں اسپیکر کا انتخاب شفاف طریقے سے کیا جا رہا ہے، بی جے پی کو اسے تسلیم کرنا چاہئے۔

مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک / تصویر قومی آواز
مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک / تصویر قومی آواز 

ممبئی: این سی پی کے چیف ترجمان اور حکومت مہاراشٹر میں کابینی وزیر برائے اقلیتی امور نواب ملک نے بی جے پی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بی جے پی میں ہمت ہے تو مہاراشٹر کی مہاوکاس آگھاڑی سرکار کے خلاف اسمبلی میں تحریک عدم اعتمام پیش کرے۔ این سی پی لیڈر نواب ملک نے بی جے پی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پتہ چل جائے گا کہ کون بی جے پی کے ساتھ ہے اور کون مہاوکاس آگھاڑی حکومت کے ساتھ ہے۔ نواب ملک نے مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے دوسرے روز اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی مہاوکاس آگھاڑی حکومت مضبوط اور پائیدار حکومت ہے، اسے کسی سے کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ بی جے پی نے ریاستی اسپیکر کے انتخاب کو صوتی ووٹوں کی بجائے خفیہ ووٹوں سے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ بی جے پی نے مہاوکاس آگھاڑی حکومت پر الزام بھی عائد کیا تھا کہ ٹھاکرے سرکار ریاستی اسمبلی کے اسپیکر کے لئے خفیہ ووٹنگ کروانے سے گھبرا رہی ہے۔

Published: undefined

نواب ملک نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاستی ایوان زیریں میں اسپیکر کا انتخاب شفاف طریقے سے کیا جا رہا ہے، بی جے پی کو اسے تسلیم کرنا چاہئے۔ نواب ملک نے بی جے پی لیڈران کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ریاستی اسمبلی کے اسپیکر کا انتخاب صوابدید طریقے سے کرنے کی بات کر رہی ہے لیکن بی جے پی کے اراکین کا ضمیر اس وقت کہاں مرجاتا ہے جب پارلیمنٹ میں کھلے عام ووٹنگ کی جاتی ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ نانا پٹولے کا ریاستی اسمبلی کے اسپیکر کے عہدے سے استعفی دینے کے بعد سے ریاستی اسمبلی میں اسپیکر کا عہدہ کھالی ہے۔ ریاستی حکومت اسمبلی کے اسی اجلاس کے دوران اسپیکر کے انتخاب کا اعلان بھی کرچکی ہے۔ اسپیکر کا انتخاب رولز کمیٹی کے ترمیم شدہ نئے ضابطوں کے مطابق صوتی ووٹوں سے کیا جائے گا جبکہ بی جے پی خفیہ ووٹوں کے ذریعے ووٹنگ کا مطالبہ کر رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined