قومی خبریں

عوام کی حمایت نہ ملے تو ووٹر لسٹ ہی بدل دو، یہی ہے مودی-شاہ کا ماڈل: کانگریس

جئے رام رمیش نے کہا کہ راہل گاندھی کی پریس کانفرنس نے ہندوستان کے سب سے بڑے انتخابی فراڈ کا پردہ فاش کر دیا ہے۔ ہریانہ میں 25 لاکھ فرضی ووٹرس الیکشن کمیشن کی خاموش حمایت سے تیار کیے گئے۔

<div class="paragraphs"><p>پریزنٹیشن کے ذریعہ ہریانہ میں ہوئی ووٹ چوری کو سمجھاتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر ویپن/قومی آواز</p></div>

پریزنٹیشن کے ذریعہ ہریانہ میں ہوئی ووٹ چوری کو سمجھاتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر ویپن/قومی آواز

 

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے 5 نومبر کو راہل گاندھی کے ذریعہ ’ووٹ چوری‘ سے متعلق کیے گئے نئے انکشافات پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن کو بھی ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ہریانہ میں’ووٹ چوری‘ سے متعلق انکشاف کے بعد راہل گاندھی نے واضح کر دیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کا ’ماڈل‘ یہ ہے کہ جب عوامی حمایت نہ ملے تو ووٹر لسٹ ہی بدل دو۔

Published: undefined

جئے رام رمیش نے یہ تبصرہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیا ہے۔ انھوں نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’’راہل گاندھی کی پریس کانفرنس نے ہندوستان کے سب سے بڑے انتخابی ’فراڈ‘ (دھاندلی) کا پردہ فاش کر دیا ہے۔ ہریانہ میں 25 لاکھ فرضی ووٹرس بی جے پی کی مکمل جانکاری اور الیکشن کمیشن کی خاموش رضامندی سے تیار کیے گئے۔‘‘ جئے رام رمیش نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ ’’مودی-شاہ کا ماڈل بالکل واضح ہے کہ جب عوامی حمایت نہ ملے تو ووٹر لسٹ ہی تبدیل کر دو۔‘‘ کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ’’وہی الیکشن کمیشن جو نفرت انگیز تقاریر پر خاموش رہتا ہے، وہی اصل ووٹرس کو فہرست سے ہٹانے اور فرضی ووٹرس شامل کرنے میں اچانک سرگرم ہو جاتا ہے۔ یہ ووٹر لسٹ کی ترمیم نہیں، بلکہ ووٹ چوری ہے۔‘‘

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی نے ’ووٹ چوری‘ کے خلاف اپنی مہم جاری رکھتے ہوئے بدھ کو ہریانہ کی ووٹر لسٹ سے متعلق اعداد و شمار پیش کیے اور دعویٰ کیا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخابات 25 لاکھ جعلی ووٹوں کے ذریعے چوری کیے گئے تھے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے سانٹھ گانٹھ کا الزام عائد کیا اور کہا کہ نہ صرف ہریانہ کی حکومت اور وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی غیر قانونی طور پر عہدے پر فائز ہیں، بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ بھی قانونی طور پر حکومت میں شمولیت کے اہل نہیں ہیں۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے تفصیلی پریزنٹیشن دی کہ گزشتہ سال ہریانہ اسمبلی انتخابات ’چوری‘ کیے گئے تھے۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار اور 2 دیگر الیکشن کمشنرز کی تصویروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بالکل واضح ہے کہ ووٹ چوری کے لیے کون ذمہ دار ہے۔ ان حضرات نے بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کی تاکہ کانگریس ہریانہ میں انتخاب نہ جیت سکے۔ الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ (امت شاہ) کے ساتھ شراکت داری کی ہے اور انہوں نے اس ملک کی جمہوری بنیادوں کو تباہ کر دیا ہے۔‘‘

Published: undefined

راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’ہمارے سامنے یہ بات صاف ہے کہ ’ووٹ چوری‘ اب ایک منظم نظام بن چکا ہے۔ یہ ایک صنعت کی شکل اختیار کر چکا ہے اور اسے کسی بھی ریاست میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کا استعمال بہار میں کیا جانے والا ہے اور مجھے یقین ہے کہ بہار انتخابات کے بعد ہمیں وہی شواہد ملیں گے۔‘‘ راہل گاندھی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’’ایک محبِ وطن ہندوستانی کے طور پر یہ میرا فرض ہے، اور بطور قائدِ حزبِ اختلاف میری ذمہ داری ہے کہ میں آپ کو اس حقیقت سے آگاہ کروں جس دنیا میں آپ رہ رہے ہیں۔ حزبِ اختلاف کس طرح آگے بڑھے گا، ہم اس پر باہمی ہم آہنگی کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined