کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے جمعرات کو راجستھان کے چرو واقع تارانگر اور ہنومان گڑھ کے نوہر میں انتخابی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے اعلان کیا کہ مرکز میں کانگریس کی حکومت بنتے ہی ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کا راستہ ہموار کیا جائے گا۔ ساتھ ہی وزیر اعظم مودی پر طنز کستے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’نریندر مودی جی کہتے ہیں ’مودی کی گارنٹی‘... مودی کی گارنٹی مطلب اڈانی کی گارنٹی۔ کانگریس کی گارنٹی کا مطلب ہے کسانوں، مزدوروں اور نوجوانوں کی حکومت۔ یہی فرق ہے۔ نریندر مودی کی گارنٹی ہے کہ حکومت اڈانی جی چلائیں گے اور انہی کے لیے کام کریں گے، جبکہ ہماری گارنٹی ہے حکومت کسان، مزدور، پسماندہ طبقہ، دلت اور قبائلی کے لیے کام کرے گی۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے عوام سے اپنے خطاب میں مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ آپ کے حصے کا پیسہ اڈانی جی کی جیب میں ڈالتے ہیں، ہم غریبوں کی جیب میں پیسہ ڈالتے ہیں۔ ہماچل پردیش، کرناٹک اور راجستھان کی عوام یہ حقیقت جانتی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں ’’کانگریس پارٹی راجستھان میں ذات پر مبنی مردم شماری کرائے گی۔ جیسے ہی مرکز میں کانگریس کی حکومت آئے گی ہم ذات پر مبنی مردم شماری شروع کر دیں گے۔ ہم ہندوستان کی ریڑھ، ہندوستان کے پسماندہ طبقہ کے لوگوں کو ان کا حق سونپنا چاہتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے بی جے پی لیڈران پر نفرت پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی لیڈران جہاں بھی جاتے ہیں، نفرت پھیلاتے ہیں۔ وہ ایک مذہب کے لوگوں کو دوسرے مذہب والوں سے، ایک ذات کے لوگوں کو دوسری ذات کے لوگوں سے لڑاتے ہیں اور اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ دوسری طرف کانگریس پارٹی لوگوں کے من کا علاج کرتی ہے۔ یہ نفرت کے بازار میں ’محبت کی دکان‘ کھولتی ہے۔ یہ فرق کرناٹک کے لوگ اچھی طرح سمجھتے ہیں، اس لیے انھوں نے کانگریس کی حکومت بنائی اور نفرت پھیلانے والی بی جے پی کو اقتدار سے ہٹا دیا۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے کانگریس کی 7 گارنٹی کا تذکرہ بھی اپنے خطاب میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’انتخاب میں ہم نے آپ کو 7 گارنٹی دی ہے۔ 10 روپے سالانہ ہر کنبہ کی ایک خاتون کو دیے جائیں گے، غریبوں کے لیے 500 روپے کا سلنڈر، 15 لاکھ روپے کا انشورنس، سبھی بچوں کے لیے انگریزی میڈیم کے اسکول، سرکاری کالجوں میں پڑھنے والوں کے لیے مفت لیپ ٹاپ، اور پھر ہم سرکاری ملازمین کے لیے او پی ایس کی قانونی گارنٹی کے لیے اسے قانون بنائیں گے۔ ساتھ ہی ہم گاؤں کے لوگوں سے 2 روپے فی کلو گائے کا گوبر بھی خریدیں گے۔‘‘
Published: undefined
نریندر مودی کی تقریروں کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آپ نے نریندر مودی کی تقریریں سنی ہوں گی۔ پہلے وہ اپنی تقریروں میں کہا کرتے تھے کہ متروں، میں او بی سی ہوں۔ میں پسماندہ ذات سے ہوں۔ مگر اب مودی کہتے ہیں کہ اس ملک میں صرف ایک ہی ذات ہے اور وہ ہے غریب۔ غور کیجیے، ان کی بات میں یہ فرق کب سے آیا۔ جب سے ذات پر مبنی مردم شماری کی بات شروع ہو گئی اور بہار نے ایسا کر کے دکھا بھی دیا۔ وہ گھبرا گئے ہیں، کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ ذاتوں کی صحیح تعداد ملک کو پتہ چلے۔ ایسا ہونے پر سبھی ذاتوں کو ان کا حق دینا پڑ جائے گا۔‘‘ راہل گاندھی مزید کہتے ہیں کہ ’’میں نے ذات پر مبنی مردم شماری کے بارے میں پارلیمنٹ میں بات اٹھائی تھی۔ میں نے کہا تھا کہ ملک بھر میں ذات پر مبنی مردم شماری ہونی چاہیے۔ میں نے کہا تھا کہ مودی جی بتائیے کہ اس ملک میں کتنے او بی سی ہیں؟ ان کا جواب تھا کہ اس ملک میں ایک ہی ذات ہے اور وہ ہے غریب۔ مطلب ہندوستان میں نہ او بی سی، نہ دلت، نہ قبائلی... کوئی ذات ہی نہیں ہے۔ جب او بی سی کو ان کا حق دینے کا وقت آتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ کوئی ذات ہی نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined