قومی خبریں

اکھلیش اپنے پریوار کو نہیں سنبھال پا رہے تو ہمیں کیا سنبھالیں گے: راج بھر

اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ اکھلیش اگر اپنے کنبے کو نہیں سنبھال پا رہے ہیں تو ہمیں کہاں سے سنبھالیں گے۔ وہ اپنے سامنے کسی کی نہیں سنتے ہیں۔

اوم پرکاش راج بھر، تصویر آئی اے این ایس
اوم پرکاش راج بھر، تصویر آئی اے این ایس 

جونپور: سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (ایس بی ایس پی) صدر اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ سماج وادی پارٹی (ایس پی) اتحاد ٹوٹ چکا ہے۔ اکھلیش یادو اپنے چچا شیوپال اور بھابھی اپرنا یادو تک کو نہیں سنبھال پائے۔ اکھلیش اگر اپنے کنبے کو نہیں سنبھال پا رہے ہیں تو ہمیں کہاں سے سنبھالیں گے۔ وہ اپنے سامنے کسی کی نہیں سنتے ہیں۔

Published: undefined

راج بھر نے اتوار کو پارٹی کے یوا مورچہ کے کارکنوں کی میٹنگ سے خطاب کرنے کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ تنہا کوئی پارٹی حکومت نہیں بنا سکتی ہے۔ ہم کو بھی کہیں نہ کہیں اتحاد کرنا ہے۔ پارٹی لیڈروں اور اراکین سے رائے لیں گے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ کچھ پارٹی کے لیڈروں کی رائے اور ان کو ذاتی طور سے لگتا ہے کہ بی ایس پی سے بات کرنی چاہئے۔ اعظم گڑھ ضمنی الیکشن میں بی ایس پی نے اچھا مظاہرہ کیا ہے۔ مایاوتی اکھلیش یادو سے زیادہ علاقے میں رہتی ہیں۔ الیکشن میں اکھلیش یادو ٹکٹ دینے میں بھی بھید بھاؤ کرتے تھے۔ صبح سے لے کر شام تک الگ الگ لوگوں کو ٹکٹ دیا کرتے تھے۔

Published: undefined

نشاد پارٹی کے صدر ڈاکٹر سنجے نشاد کی طرف سے این ڈی آے میں شمولیت کی بات پر اوم پرکاش راج بھر نے تلخ طنز کسا اور کہا کہ سنجے نشاد بی جے پی کے مالک نہیں ہیں۔ راج بھر نے کہا کہ یوپی میں اے سی کی سیاست کی ہوا خراب ہوگئی ہے۔ اے سی آرام کرنے کے لئے بنائی گئی تھی۔ لیکن یوپی میں کچھ لیڈروں کو اے سی کی ہوا راس آگئی ہے۔ خود کو ملی وائی کیٹیگری کی سیکورٹی کے بارے میں کہا 'میرے اوپر حملہ ہوا تھا۔ نو مقدمے اعظم گڑھ، غازی پور، لکھنؤ میں لکھے گئے ہیں، جن لوگوں نے الیکشن کے دوران میرے اوپر حملہ کیا تھا وہ پکڑے گئے تب سے سیکورٹی ملی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • گزشتہ 10 سالوں میں بنے کئی قوانین یا قوانین میں کی گئیں ترامیم امتیازی سلوک کی واضح مثال، آئیے کچھ قوانین پر ڈالیں نظر