قومی خبریں

راہل گاندھی کے رابطے میں آنے والوں سے پوچھ گچھ کر ہی ’آئی بی‘ یاترا سے گھبرائے مودی و شاہ: جئے رام رمیش

جئے رام رمیش نے کہا کہ آئی بی لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے جنہوں نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی کے ساتھ بات چیت کی۔ وہ ہر طرح کے سوالات پوچھ رہے ہیں اور سونپے گئے میمورنڈم کی کاپیاں چاہتے ہیں

جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس 

کانگریس نے گزشتہ روز الزام لگایا کہ انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) ان لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے جنہوں نے راہل گاندھی کی 'بھارت جوڑو یاترا' کے دوران ان کے ساتھ بات چیت کی تھی۔ کانگریس کے کمیونیکیشن انچارج اور جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اتوار کو الزام لگایا کہ بھارت جوڑو یاترا میں کچھ بھی خفیہ نہیں ہے، لیکن واضح طور پر مودی اور شاہ گھبرائے ہوئے ہیں۔

Published: undefined

ایک ٹوئٹ میں جئے رام رمیش نے کہا، "آئی بی کئی لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے جنہوں نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی سے بات چیت کی تھی۔ وہ ہر طرح کے سوالات پوچھ رہے ہیں اور انہیں سونپے گئے میمورنڈم کی کاپیاں چاہتے ہیں۔۔" دورے کے بارے میں کچھ بھی خفیہ نہیں ہے لیکن واضح طور پر مودی اور شاہ (جی 2) گھبرائے ہوئے ہیں!

Published: undefined

اس کے ساتھ ہی جئے رام رمیش نے کانگریس کے کمیونیکیشن سکریٹری ویبھو والیا کا ایک ٹوئٹ شیئر کرتے ہوئے حکومت پر گندی چالیں چلنے کا الزام لگایا۔ ویبھو والیا نے ایک ٹوئٹ میں کہا، "23 دسمبر کی صبح کچھ غیر مجاز لوگ ہمارے ایک کنٹینر میں داخل ہوئے اور اس سے باہر نکلتے ہوئے پکڑے گئے۔ میں نے بھارت جوڑو یاتریوں کی جانب سے سوہنا سٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ کاپی منسلک ہے۔ غیر سرکاری طور پر مجھے معلوم ہوا ہے کہ وہ ریاستی انٹیلی جنس کے افسر تھے۔

Published: undefined

غور طلب بات یہ ہے کہ کانگریس نے پہلے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی حکومت بھارت جوڑو یاترا کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ دوسری طرف، بھارت جوڑو یاترا راہل گاندھی کی قیادت میں 108 دن کا سفر کرنے کے بعد 24 دسمبر کو دہلی پہنچی۔ پورے دورے کے دوران راہل گاندھی نے سول سوسائٹی اور دیگر مقامی گروپوں سے بات چیت کی۔ یاترا اب 2 جنوری تک چھٹی پر ہے۔ یہ سفر 3 جنوری سے پھر دوبارہ شروع ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined