بی پی ایس سی طلبا سے ان کے مسائل سنتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر @INCAssam
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے 18 جنوری کو پٹنہ دورہ کے دوران بی پی ایس سی امتحان میں دھاندلی کے خلاف تحریک چلا رہے طلبا سے ملاقات کی تھی۔ اس دوران طلبا نے پیپر لیک اور امتحان گھوٹالہ کے چکرویوہ کی تفصیلی جانکاری راہل گاندھی کو دی۔ راہل گاندھی نے اس ملاقات کے بعد طلبا سے وعدہ کیا کہ وہ ان کی تکلیف اور درد کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔ راہل گاندھی نے آج ان طلبا سے ہوئی ملاقات کی مختصر ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم یوٹیوب پر شیئر کی ہے۔
Published: undefined
یوٹیوب پر یہ ویڈیو جاری رکتے ہوئے راہل گاندھی نے لکھا ہے کہ پیپر لیک ہندوستان کے غریب نوجوانوں کا حق چھیننے، ان کے ہنر اور خوابوں کو دبانے کا ایک ہتھیار ہے۔ ہر بی جے پی حکمراں ریاست میں اکثر ایسے واقعات ہو رہے ہیں اور اس کے ساتھ ہی اپنے حق کی آواز اٹھاتے نوجوانوں پر بربریت کے ساتھ ناانصافی کر ان کے احتجاج کو کچلا جاتا ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ حال ہی میں بہار میں ہوئے بی پی ایس سی امتحان گھوٹالے اور اس کے بعد لاٹھی چارج اور پولیس کے ذریعہ تشدد سے متاثر طلبا سے ملاقات کر سنجیدہ معاملوں پر تبادلہ خیال ہوا۔ طلبا نے پوری تفصیل سے اس پیپر لیک اور امتحان گھوٹالے کے چکرویوہ کی جانکاری دی۔ امتحان کے دوران ہی سوالنامے لیک ہو جاتے ہیں۔ امتحان دہندگان کو سوالنامہ ملے نہ ملے، سوشل میڈیا پر وائرل ضرور ہو جاتے ہیں۔ امتحان دہندگان کو نارملائزیشن اور اسکیلنگ جیسے ماحول میں پھنسایا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے اسکور (نمبر) سے بھی اپنے روزگار کی گارنٹی نہ جان پائیں۔
Published: undefined
کانگریس رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ گاندھی وادی طریقے سے احتجاجی مظاہرہ کر رہے طلبا پر بربریت کے ساتھ لاٹھی چارج کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد زبردستی ان پر کیس ڈالے جاتے ہیں۔ 28 امتحان مراکز میں دھاندلی ہوئی لیکن حکومت ماننے کو تیار نہیں۔ یہ ویڈیو ان ہزاروں طلبا کی آواز ہے جو انصاف اور ری-اگزام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کی باتیں سن کر ان کے مطالبات پارلیمنٹ میں اٹھانے کا وعدہ کیا ہے۔ یہ صرف بہار نہیں، پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ یہ ہر پُرامید نوجوان کی پریشانی ہے۔ ان ایکلویوں کا انگوٹھا کاٹنے نہیں دوں گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined